معذور شخص نے پہاڑ کا سینہ چیر کر سڑک بنا دی

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 اگست 2017
ملیتھوویٹل سسی پہاڑ کاٹنے میں سرگرم۔ فوٹو: فائل

ملیتھوویٹل سسی پہاڑ کاٹنے میں سرگرم۔ فوٹو: فائل

کیرالہ: بھارتی ریاست کیرالہ میں ایک شخص کے راستے میں ایک پہاڑی حائل تھی لیکن اس نے اپنے عزم وہمت سے تین سال تک مسلسل محنت کے بعد اس میں سے ایک سڑک نکال لی۔

اس ساری کہانی کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ یہ کام تنِ تنہا ایک معذور شخص نے کیا ہے۔ یہ کارنامہ 63 سالہ ملیتھوویٹل سسی نے انجام دیا ہے جو بمشکل چل سکتے ہیں اور ان کا سیدھا ہاتھ کام نہیں کرتا۔ انہوں نے تین سال کی مسلسل محنت سے اپنے گھر کے سامنے پہاڑی سے 200 میٹر طویل سڑک نکالی ہے اور اپنے خاندان کی دوبارہ کفالت شروع کر دی ہے۔

میلیتھوویٹل نے غربت کے ہاتھوں 15 برس کی عمر سے درختوں سے ناریل اتارنے کا کام شروع کیا اور اس کی زندگی آسانی سے گزر رہی تھی لیکن 18 برس قبل وہ درخت سے گر کرمعذور ہو گیا اور بستر پر پڑ گیا، والد کی معذوری کے باعث اس کے بیٹے نے تعلیم چھوڑ کر مزدوری شروع کر دی۔

ملیتھوویٹل سسی چلنا تو دور خود ہلنے سے بھی معذور گیا تھا لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری اور ازخود چلنا سیکھا۔ فزیوتھراپی اور برسوں ادویہ کھانے کے بعد وہ دوبارہ چلنے پھرنے لگا اور سیدھے ہاتھ پر کنٹرول بڑھایا۔

وہ درخت پر نہیں چڑھ سکتا تھا لیکن تین پہیوں کی اسکوٹر خرید کر قریبی شہر میں لاٹری ٹکٹ فروخت کرنا چاہتا تھا تاہم اسکوٹر کے لیے اس کے پاس رقم نہیں تھی۔موٹرسائیکل کے لیے انہوں نے مقامی پنچایت سے رابطہ کیا تو وہاں اس کا مذاق اڑایا گیا کیونکہ اس کے گھر کے سامنے ایک وسیع پہاڑی تھی اور باہر جانے کا کوئی راستہ بھی نہ تھا۔ اس کے بعد ملیتھو ویٹل نے اس پہاڑ سے راستہ نکالنے کے لیے 10 سال تک مختلف اداروں کے چکر لگائے لیکن ہر جگہ سے ناکامی کے بعد 2013 میں اس نے ازخود ہھتوڑا اور چھینی اٹھا کر پہاڑ میں سے راستہ نکالنے کی ٹھان لی۔ اس کا عزم معذوری پر حاوی ہو گیا اور وہ ہر روز پابندی سے پہاڑ میں سے راستہ نکالنے کا کام کرنے لگے۔

بھارتی شہری کا کہنا ہے، ’’میں ہر روز صبح 5 بجے پہاڑی توڑنا شروع کرتا اور شدید گرمی کی وجہ سے ساڑھے آٹھ بجے کام روک دیتا۔ پھر جب تپتے ہوئے دن کی جلن کچھ کم ہو جاتی تو ساڑھے تین بجے دوبارہ کام شروع کرتا اور سورج غروب ہونے تک مسلسل پہاڑ صاف کرتا رہتا‘‘۔ اپنی معذوری کی وجہ وہ کبھی کبھی لڑکھڑا کر گرجاتا اور کئی بار زخمی بھی ہوا لیکن آہستہ آہستہ اس نے خود کو متوازن کرنا سیکھ لیا۔

ملیتھوویٹل سسی کے پاس لوگ جمع ہونا شروع ہو گئے لیکن مدد کی بجائے وہ اس کا مذاق اڑاتے اور اسے پاگل کہتے رہے، تاہم ملیتھو ویٹل نے سب سے بے پرواہ ہو کر اپنا کام جاری رکھا اور وقت کےساتھ ساتھ ان کاحوصلہ بڑھتا گیا اور ایک وقت ایسا آیا کہ محلے والے اس کی تعریف کرنے لگے۔

اس طرح روزانہ 6 گھنٹے تک مسلسل تین سال کوششوں کے بعد ملیتھو نے پہاڑ کاٹ کر راستہ بنا لیا اور ان کے گھر سے باہر جانے کا راستہ کھل گیا۔ اس کامیابی کے بعد انٹرنیٹ پر لوگوں نے اس کی مدد کی اور اب وہ ایک اسکوٹر کے مالک ہیں جس سے ان کی مالی حالت بہتر ہو رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔