حزب المجاہدین: امریکا کا مایوس کن اقدام

ایڈیٹوریل  ہفتہ 19 اگست 2017
بھارت اور امریکی دوستی پروان چڑھ رہی ہے ۔ فوٹو : فائل

بھارت اور امریکی دوستی پروان چڑھ رہی ہے ۔ فوٹو : فائل

پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے آزادی کشمیر کے لیے کوشاں تنظیم حزب المجاہدین کو دہشت گرد تنظیم قراردینے کے امریکی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بلاجواز قرار دیا ہے۔ بھارت تو اقوام متحدہ کے فورم پر وعدہ کرکے آیا تھا کہ وہ اس مسئلے کو کشمیریوں کی رائے کے مطابق حل کرے گا اور استصواب رائے کا حق دے گا ، مگر ایسا آج تک نہ ہوسکا ،الٹا کشمیریوں کے قتل عام کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری وساری ہے، جس پر عالمی ضمیر سورہا ہے۔ بھارت بزورطاقت وجبرکشمیرپر اپنا تسلط قائم رکھنا چاہتا ہے ۔ سات لاکھ سے زائد بھارتی  فوج کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے۔

بھارت اور امریکی دوستی پروان چڑھ رہی ہے اورامریکا اپنے نئے دوست کی خوشنودی کے لیے ہر وہ اقدام کرنا چاہتا ہے جو اسے خوش کردے ۔ حزب المجاہدین پر پابندی بھی بھارت کو خوش کرنے کی کڑی ہے ۔ سچ تو یہ ہے کہ کشمیری خود بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا شکار ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور بے گناہ کشمیریوں کو مظالم اور بربربیت کا نشانہ بنانے پر بھارت کو دہشتگرد قرار دیا جاتا ۔ الٹا اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود مسئلہ کشمیر کو مزید الجھایا جارہا ہے اور اس کا رخ نام نہاد دہشت گردی کی طرف موڑا جارہا ہے۔

حالانکہ وہ تو عالمی قوانین کے عین مطابق اپنی آزادی اور استصواب رائے کے حق کی جدوجہد کے لیے اپنی جانوں بلکہ نسلوں کی قربانی دے رہے ہیں۔ خطے میں امن واستحکام کے لیے بھارت کو چاہیے کہ وہ کشمیر سمیت باہمی تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرے، بھارت نے ستربرس تک کشمیریوں کی نسل کشی اور ان پر مظالم کے پہاڑ توڑکر دیکھ لیا کہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔