- واشنگٹن میں سیکیورٹی الرٹ جاری، جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں معطل
- کراچی میں گیس بحران کی شدت بڑھنے سے معمولات زندگی شدید متاثر
- پاکستان میں چینی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دیدی گئی
- وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی صوبوں کو مہنگائی پر قابو پانے کیلیے اقدامات کی ہدایت
- تائیوان کے معاملے پر امریکا باز نہ آیا تو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی، چین
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اُونچی اُڑان جاری
- عالمی مارکیٹ کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ
- یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے چیئرمین کو برطرف اور بورڈ تحلیل کردیا گیا
- حکومت کا پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس میں جانبداری نہیں کرنے دیں گے، فضل الرحمان
- وزیراعظم کا براڈ شیٹ کیس عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
- افغان صوبے بغلان میں چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، 8 اہلکار ہلاک
- سعودی عرب پر حوثی باغیوں کے دہشت گرد حملے میں بچوں سمیت 3 زخمی
- جو کوئی نہیں کرسکتا وہی تو چیمپئن کرتا ہے
- سندھ حکومت کے بروقت گندم ریلیز نہ کرنے کے باعث آٹا مہنگا ہوا، حماد اظہر
- کراچی سے شام داعش کو بٹ کوائن سے فنڈنگ ہوتی ہے، گرفتار طالبعلم کا انکشاف
- فواد چوہدری، علی زیدی اور عامر لیاقت سمیت 154 اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل
- پیپلزپارٹی کا نوشہرہ کے ضمنی الیکشن میں (ن) لیگ کی حمایت کا اعلان
- پاکستان کے خلاف سیریزدلچسپ اورسخت مقابلے ہوں گے، کپتان جنوبی افریقا
- کراچی میں ایک بار پھر شدید سردی کی پیشگوئی
امریکی صدر کے چیف اسٹریٹجسٹ نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا

اسٹیو بینن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریب ترین مشیرومعاون تھے لیکن ان کی شخصیت متنازع بھی تھی۔ فوٹو: فائل
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کے چیف اسٹریٹجسٹ اسٹیو بینن اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارا سینڈرز نے آج اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسٹیو بینن اور وائٹ ہاؤس چیف آف اسٹاف جان کیلی کے درمیان باہمی مفاہمت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ سارا سینڈرز نے اسٹیو بینن کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
اس سے قبل نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سینئر معاونین سے کہا تھا کہ وہ اسٹیو بینن کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کر چکے ہیں جبکہ بعض حلقوں نے کہا کہ بینن پہلے ہی اپنا استغفیٰ پیش کر چکے تھے تاہم وائٹ ہاؤس اور خود اسٹیو بینن نے فوری طور پر اس پیش رفت پر کوئی بیان اور تبصرہ نہیں کیا ہے۔
اسٹیو بینن نے حال ہی میں امریکی صدر ٹرمپ سے شمالی کوریا پر طاقت کے استعمال کی مخالفت کی تھی کیونکہ ان کے نزدیک یہ جنگ بہت سی اموات کی وجہ بن سکتی ہے۔
اس سے قبل ان کا ایک انٹرویو بھی شائع ہوا تھا جس میں اسٹیو بینن نے وائٹ ہاؤس کے سینئر ترین افسران سے اپنے اختلافات کھل کر بیان کئے تھے اور خصوصاً ڈونلڈ ٹرمپ کے معاشی مشیر گیری کوہن پر شدید تنقید کی تھی۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس چیف اسٹریٹجسٹ کا عہدہ پہلی مرتبہ خود صدر ٹرمپ نے رکھا تھا۔ اس عہدے کا مجاز شخص صدر کا مشیرِ خاص، قریبی معاون اور مشکل معاملات میں اپنی رائے دینے والا شخص ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔