- وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا کا عالمی عدالتوں میں کیسز ہارنے پر اظہار تشویش
- امریکی فوج میں اب خواجہ سرا بھی بھرتی ہوسکیں گے
- چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے کی کمی
- پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے بروکریج ہاؤس کا لائسنس معطل کردیا
- عظمت سعید کمیشن براڈ شیٹ سمیت حدیبیہ ملز اور سرے محل کی بھی انکوائری کرے گا
- پشاور میں دوستی نہ کرنے پر لڑکا قتل
- آکسیجن بندش معاملہ؛ خیبرٹیچنگ اسپتال کے برطرف ملازمین ایک اورانکوائری کیلئے طلب
- شاہد آفریدی ویزا مسائل کے باعث ٹی ٹین لیگ کے لیے قلندرزٹیم کوجوائن نہیں کرسکے
- بھارتی یوم جمہوریہ پر کسانوں نے لال قلعے پر دھاوا بول دیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک
- زکر برگ کو سیاست سے ’روکنے‘ کیلئے امریکی عدالت میں درخواست دائر
- تمام انسانوں کا کرہ ارض ایک ہے اور مستقبل بھی مشترک ہے، چینی صدر
- کوئی دھونس یا بلیک میلنگ احتساب کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتی، چیئرمین نیب
- نیب ملک میں سیاست کو ناکام اور بدنام کرنے کا طریقہ ہے، شاہد خاقان عباسی
- (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کے سنجیدہ لوگ آگے بڑھیں اور متبادل قیادت بنیں، فواد چوہدری
- حلیم عادل شیخ سندھ اسمبلی میں نئے قائد حزب اختلاف مقرر
- پاکستان میں بیسٹ نیٹ فلیکس نامی ویب سائٹ اور452 ویب لنکس بلاک
- لاہور کے اسپتال میں لڑکی کی لاش ملنے کا کیس، اسقاط حمل کا انکشاف
- جیل میں شہبازشریف کو چینی قونصل جنرل کا خط، پنجاب اسپیڈ کی تعریف
- بھارت میں ریپبلک ڈے پر ٹینک نہیں ٹریکٹر نظر آرہے ہیں، وزیر خارجہ
ٹرانس شپمنٹ اسمگلنگ کیس میں ایف بی آر نے تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی بنا دی

سیالکوٹ ڈرائی پورٹ کے لیے منگوایا گیا موبائل فون کاکنسائنمٹ کراچی میں خالی کر کے بھرنا تھا، ذرائع۔ فوٹو: فائل
کراچی: ملک میں ٹرانس شپمنٹ کے درآمدی کنسائمنٹ کے ذریعے بھاری مقدار میں موبائل فونز اور الیکٹرونکس مصنوعات کی اسمگلنگ کے حالیہ واقعے کے بعد تحقیقات کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ایف بی آر نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ اس ضمن میں ڈائریکٹرجنرل ایف بی آرشوکت علی نے خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میسرزکے کے میٹل انڈسٹری کے سمڑیال ڈرائی پورٹ (سیالکوٹ) جانے والے کنسائمنٹ کا اچانک غائب ہو جانے کا واقعہ تشویشناک ہے جس کا پتا ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ اپریزمنٹ کراچی سے ٹرانزٹ پاس (ٹی پی) نمبر KAPW-TP-24953کے تحت کلیرکرائے گئے درآمدی کنسائمنٹ کے کنٹینر نمبر PONU-0673711 کے پکڑے جانے سے چلا۔
ذرائع کے مطابق یہ اتنا بڑا معاملہ ہے کہ اس کی اعلیٰ سطح کی ٹیم کے ذریعے تحقیقات ضروری ہے اس لیے فی الفور 4 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم فوری طور پر تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ اس جے آئی ٹی کی معاونت کے لیے5 مزیدافسران پر مشتمل معاونتی ٹیم بھی تشکیل دی ہے جو اس امر کی تحقیقات کریں گے کہ مذکورہ درآمد کنندہ ادارے کی جانب سے اب تک کتنے کنسائمنٹس کی کلیئرنس سمڑیال ڈرائی پورٹ سے کی گئی ہیں، اس 4 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹرریجنل راولپنڈی عبدالوحیدمروت ہوں گے جبکہ باقی ماندہ 3 اراکین میں ڈپٹی یا اسسٹنٹ ڈائریکٹر اے ایس ریجنل آفس کراچی، سپرنٹنڈنٹ ریجنل آفس لاہور سلیم اللہ خان اورانٹیلی جنس افسر ریجنل آفس کراچی اکمل ہاشمی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 5 افسران ضرورت کے تحت جے آئی ٹی کی مدد کریں گے، ان میں ڈپٹی ڈائریکٹر ریجنل آفس راولپنڈی افضل احمد وٹو، سپرنٹنڈنٹ ریجنل آفس کراچی طارق رفیق، انٹیلی جنس افسر ریجنل آفس کراچی یاورعباس، انٹیلی جنس افسر ریجنل آفس لاہور حمید بھٹی اور انٹیلی جنس افسر ریجنل آفس فیصل آباد محمد سلیم شامل ہیں، جے آئی ٹی ڈائریکٹر جنرل کو تحقیقات کی انکوائری مکمل ہونے تک ہر دوسرے پیر کو 15 روزہ رپورٹ جمع کرائے گی۔
واضح رہے کہ سیالکوٹ ڈرائی پورٹ سے کلیئرنس کے لیے منگوایا گیا کنسائنمنٹ کراچی میں ہی خالی کرکے اس میں گڈز ڈیکلیریشن (جی ڈی) کے مطابق سامان بھر کے مذکورہ ڈرائی پورٹ سے کلیئرکرنا تھا تاہم اس درآمدی کنسائمنٹ میں بھاری مقدار میں موبائل فونز اور الیکٹرونکس مصنوعات تھیں جسے کراچی میں ہی فروخت کیا جاناتھا مگر خفیہ اطلاع پر ایف بی آر کے کسٹمزانٹیلی جنس حکام نے اسے پکڑلیاتھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔