- امریکا میں بڑی دہشت گردی کاخطرہ، ہائی الرٹ جاری
- گورنرسندھ کی گاڑی میں کتے کی شاہی سواری، ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل
- بیوی کی بے وفائی کا بدلہ لینے کے لیے شوہر نے 18 خواتین کو قتل کردیا
- بختاور کی شادی کی مزید 3 تقاریب کوحتمی شکل دے دی گئی
- وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے
- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
- ماحول دوست اسمارٹ فون اپنی پیداوار سے قبل ہی مشہور
- یوٹیوب نے ٹرمپ کے چینل پرایک بار پھر پابندی عائد کردی
عمر اکمل اور آرتھر کا تنازع ٹھنڈے دماغ سے حل کریں، شعیب اختر کا مشورہ

عمر اکمل کو چاہیے کہ وہ فیلڈ میں اپنے ناقدین کو جواب دیں اوربورڈ دوستانہ ڈائیلاگ کو ترجیح دے، سابق فاسٹ بولر۔ فوٹو: نیٹ
لاہور: شعیب اختر نے عمراکمل اور مکی آرتھر کے مابین تنازع ٹھنڈے دماغ سے حل کرنے کا مشورہ دیدیا۔
پاکستان کرکٹ میں الزام تراشی کا نیا باب کھلنے کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے سابق فاسٹ بولر نے امید ظاہر کی کہ تنازع کا ٹھنڈے دماغ سے حل نکالا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہم سب ایک ٹیم کی طرح ہیں، ہمیں متحد رہنا چاہیے۔
شعیب اختر نے کہا کہ پی سی بی تحمل مزاجی کا مظاہرہ کرے، عمر اکمل کو چاہیے کہ وہ فیلڈ میں اپنے ناقدین کو جواب دیں اوربورڈ دوستانہ ڈائیلاگ کو ترجیح دے، انھوں نے مزید کہا کہ دوستانہ بات چیت شو کاز نوٹس سے بہتر ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔