شریف خاندان کا نیب کے سامنے پیش نہ ہونا اداروں سے مذاق ہے، تحریک انصاف

خبر ایجنسیاں / نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 19 اگست 2017
کئی ایکڑ کے گھروں میں رہنے والے آج ملک میں انقلاب کی باتیں کر رہے ہیں، فواد چوہدری۔ فوٹو: آن لائن

کئی ایکڑ کے گھروں میں رہنے والے آج ملک میں انقلاب کی باتیں کر رہے ہیں، فواد چوہدری۔ فوٹو: آن لائن

 لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہاکہ نواز شریف نے نیب میں پیش نہ ہو کر اداروں کا مذاق اڑایا ہے۔

گذشتہ روز ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری نے چیئرمین سیکریٹریٹ گارڈن ٹاؤن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بیس سال اعلیٰ عہدوں سے چمٹے رہنے کے بعد کہتے ہیں کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں، شریف فیملی کو آج جن حالات کا سامنا ہے وہ کسی غریب کی بدعا لگی ہو گی۔ (ن) لیگ این اے 120 کے لوگوں سے ووٹ مانگنا بھی توہین سمجھ رہی ہے،کلثوم بی بی کاغذات کی اسکروٹنی کے لیے بھی الیکشن کمیشن نہیں آئیں اور لندن چلی گئی ہیں، ابھی گلف اسٹیل، ہل میٹلز، ایوین فیلڈز کے ریفرنسز آنے باقی ہیں، سب سے بڑا ریفرنس حسن نوازکی تیرہ کمپنیوں کی منی لانڈرنگ کے نیٹ ورک کیخلاف ہو گا۔ تمام کمپنیاں نقصان میں ہونے کے باوجود لندن مین مہنگی ترین پراپرٹی کی مالک ہیں۔

فواد چوہدری نے کہاکہ اسحاق ڈار، احمد سعید اور ظفر حجازی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا منی لانڈرنگ نیٹ ورک چلا رہے ہیں، پاکستان کے وزیرا عظم ایسے لوگوںکواعلیٰ عہدے دیکر سو رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی ہر روز اپنے آپ کو پپٹ وزیر اعظم ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اگر شاہد خاقان عباسی کا ایل این جی فراڈ سے تعلق نہیں تو ان لوگوںکو سپورٹ کیوںکر رہے ہیں ،عزیزیہ ملزکے لیے دبئی سے کوئی مشینری نہیں منگوائی گئی، سوال ہے عزیزیہ ملز لگانے کے لیے حسین نواز کے پاس پیسہ کہاں سے آیا، ساڑھے نو سال وزیر اعظم رہے، شریف فیملی کا آج نیب میں پیش نہ ہونا پاکستان کے اداروں پر عدم اعتماد اور مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ اگر وہ پیش نہیں ہوتے تو اسے اعتراف جرم سمجھا جائیگا، اگر وہ پیش ہو کر سوالوں کے جواب نہیں دیتے تو ان کے پاس جواب نہیں ہیں۔

ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ3 ہزارکروڑ روپے کی اسحاق ڈار کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی، یہ پاکستان کی عوام کا پیسہ ہے۔ جے آئی ٹی کے ممبران اورسپریم کورٹ کے ججز پاکستان کیلیے مسیحا بنکر آئے ہیں، سپریم کورٹ کے جج اعجاز الحسن کی اہم ذمے داری ہے جس طرح جے آئی ٹی کا پہرا دیا ان معاملات کا بھی پہرا دیں، حدیبیہ کی اپیل دائر کرنے کے لیے10 دن کا کہا گیا لیکن اب تک ایسا نہیں ہوا، شریف فیملی کے خلاف نیب میں28 مزید کیسز بھی زیر التوا ہیں، نیب کے سیکشن 9 کے تحت انکوائری کے لیے نوٹس جاری ہوتا، لیکن اس معاملے میں انکوائری ہوچکی ہے،جرم ثابت ہوچکا ہے، نواز شریف فیملی یا ضمانت کروائیں یا انکوگرفتارکیا جائے، سمجھ نہیں آرہاکہ کس قانون کے تحت نیب لحاظ کر رہا ہے۔

فواد چوہدری نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن اور اچکزئی کے علاوہ کوئی پارٹی نواز شریف کیساتھ نہیں، نوازشریف سیاسی تنہائی کا شکارہیں، اگروزیر اعظم خاقان عباسی، اسحاق ڈار اور احمد سعیدکو برطرف نہیں کرتے تو سمجھیں گے وہ خود اس اسکینڈل میں ملوث ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کئی ایکڑ کے گھروں میں رہنے والے آج ملک میں انقلاب کی باتیں کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) این اے 120 کے عوا م سے ووٹ مانگنا توہین سمجھتی ہے۔ حلقے کے عوام شریف مافیا کو مسترد کرتے ہوئے تحریک انصاف کی امیدوارکو کامیاب بنائیں تاکہ اس خاندان کی گردن سے سریا نکالا جاسکے۔

خبر ایجنسی کے مطابق فواد چوہدری نے کہا کہ نوازشریف کہتے رہے انھیں کیوں نکالا گیا؟، آج نوازشریف کو جواب کی پہلی قسط مل گئی ہوگی، ابھی گلف اسٹیل، ہل میٹل کا ریفرنس بھی آنا ہے۔

دریں اثنا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہاکہ قومی ادارے درست سمت میںگامزن ہیں اور اچھا کام کر رہے ہیں، نوازشریف کی قومی اداروں کو تنقید بلاجواز ہے۔ جن لوگوں نے ملک کے دفاع کیلیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے گریز نہیں کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانی قربانیاں پیش کیں ان پر تنقیدکرکے نوازشریف کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ، ان کے بیانات سمجھ سے بالا تر ہیں۔ اٹھارہویں ترمیم کے دوران چیئرمین سینیٹ آئینی کمیٹی کے سربراہ تھے، اس وقت صادق اور امین کے معاملے پر شق کو کیوں ختم نہیں کیا گیا۔ پیپلزپارٹی کی سیاست میں کوئی بھی بات حرف آخر نہیں، تحریک انصاف حرف آخرکو حرف آخر ہی سمجھتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔