طیب اردگان نے جرمنی کی حکمران جماعتوں کو ترکی کا دشمن قرار دے دیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 اگست 2017
کرسچین ڈیموکریٹس یونین، سوشل ڈیموکریٹس اور گرین پارٹی ترکی کے دشمن ہیں، طیب اردگان. فوٹو: فائل

کرسچین ڈیموکریٹس یونین، سوشل ڈیموکریٹس اور گرین پارٹی ترکی کے دشمن ہیں، طیب اردگان. فوٹو: فائل

استنبول: ترک صدر رجب طیب اردگان نے جرمنی کی حکمران سیاسی جماعتوں کو ترکی کا دشمن قرار دے دیا۔

استنبول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی حکمراں جماعت کرسچین ڈیموکریٹس یونین، سوشل ڈیموکریٹس اور گرین پارٹی یہ ساری جماعتیں ترکی کے دشمن ہیں، ترک نژاد جرمن شہریوں سے میری اپیل ہے کہ عام انتخابات میں ان سیاسی جماعتوں کو مسترد کردیں۔

یہ بھی پڑھیں: بار بار کہوں گا جرمنی، ہالینڈ نازی ازم کی ترجمانی کرتے ہیں، طیب اردگان

جرمنی میں 24 ستمبر کو عام انتخابات ہوں گے جن میں وہاں مقیم 10 لاکھ ترک نژاد جرمن اہم کردار ادا کریں گے۔ ترک نژاد جرمن شہریوں کی بڑی تعداد رجب طیب ایردوان کی حامی ہے۔ اردگان نے کہا کہ ترک ووٹرز کو ان تینوں پارٹیوں کو سزا دینا چاہیے، میں اپنے تمام ہم وطنوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ان پارٹیوں کی حمایت کرنے کی غلطی نہ کریں بلکہ ایسی جماعتوں کی حمایت کریں جو ترکی کی دشمن نہیں۔

دوسری جانب جرمن وزرا نے ترک صدر کے بیان پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیاہے۔ جرمن وزیر خارجہ سگمار گبرئیل نے ترک صدر کے بیان کو جرمنی کی خودمختاری میں غیرمعمولی مداخلت قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ ترک صدر جرمن عوام کو آپس میں لڑا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جرمنی ہمیں انسانی حقوق اور جمہوریت کا درس دینا بند کرے، ترکی کی دھمکی

ترک صدر اس سے پہلے بھی جرمنی کو تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں کیونکہ اپریل میں ترکی میں صدارتی ریفرنڈم کےلیے اردگان کی پارٹی کے سیاسی رہنما انتخابی مہم چلانے جرمنی گئے تھے لیکن جرمن حکومت نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔ اردگان نے جرمنی پر 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے سازشیوں کو پناہ دینے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔