- راولپنڈی میں فائرنگ سے باپ بیٹا قتل، ملزم موقع سے فرار
- پاور ٹیرف میں اضافے سے ایکسپورٹ متاثر ہونے کا خدشہ
- علی زیدی کو کراچی کمیٹی تو درکنار کابینہ میں بھی نہیں ہونا چاہیے، سعید غنی
- کیا کورونا ویکسین نئے کووِڈ 19 کے خلاف ناکارہ ہوجائے گی؟
- گھریلو ملازم نے مالک کی 5 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل کردیا
- پاکستان مخالف نعرے و اشتعال انگیز تقریر؛ گواہ پولیس انسپکٹر نے 7 ملزمان کو شناخت کرلیا
- بھارت میں نو سربازوں نے جیولر کو 50 لاکھ میں سونے کی جگہ مٹی دیدی
- عالمی اور مقامی منڈی میں سونے کے نرخ پھر بڑھ گئے
- ہفتے بھر میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو تنزلی کا سامنا
- كوئٹہ سمیت شمالی بلوچستان پھر شدید سردی كی لپیٹ میں، درجہ حرارت منفی 6 تک گر گیا
- گوگل نے موبائل پر سرچنگ کی سہولت میں تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا
- بلاول کے پاس تحریک عدم اعتماد کے نمبر پورے ہیں تو پیش کریں، احسن اقبال
- لڑکی سے دوران ڈکیتی اجتماعی زیادتی کے ملزم پولیس حراست سے فرار
- سابق صدر ٹرمپ کیخلاف کانگریس عمارت حملے پر مواخذہ آئندہ ماہ سے ہوگا
- قومی کھیل ہاکی کی ترقی کے لیے اداکارشان میدان میں آگئے
- نئی قسم کا کورونا وائرس زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہو رہا ہے، برطانوی وزیراعظم
- براڈ شیٹ میں 100ملین ڈالرز کی مزید جائیدادیں سامنےآرہی ہیں، شیخ رشید
- کینیڈا کی گورنر جنرل ملازمین کو ہراساں کرنے پر مستعفی
- نیب کا شہریوں کے اکاؤنٹس سالوں تک بلاک کرنا بنیادی آئینی حقوق کیخلاف ہے، عدالت
- چیف سلیکٹرمحمد وسیم کراچی پہنچ گئے، 16 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان متوقع
طیب اردگان نے جرمنی کی حکمران جماعتوں کو ترکی کا دشمن قرار دے دیا

کرسچین ڈیموکریٹس یونین، سوشل ڈیموکریٹس اور گرین پارٹی ترکی کے دشمن ہیں، طیب اردگان. فوٹو: فائل
استنبول: ترک صدر رجب طیب اردگان نے جرمنی کی حکمران سیاسی جماعتوں کو ترکی کا دشمن قرار دے دیا۔
استنبول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی حکمراں جماعت کرسچین ڈیموکریٹس یونین، سوشل ڈیموکریٹس اور گرین پارٹی یہ ساری جماعتیں ترکی کے دشمن ہیں، ترک نژاد جرمن شہریوں سے میری اپیل ہے کہ عام انتخابات میں ان سیاسی جماعتوں کو مسترد کردیں۔
یہ بھی پڑھیں: بار بار کہوں گا جرمنی، ہالینڈ نازی ازم کی ترجمانی کرتے ہیں، طیب اردگان
جرمنی میں 24 ستمبر کو عام انتخابات ہوں گے جن میں وہاں مقیم 10 لاکھ ترک نژاد جرمن اہم کردار ادا کریں گے۔ ترک نژاد جرمن شہریوں کی بڑی تعداد رجب طیب ایردوان کی حامی ہے۔ اردگان نے کہا کہ ترک ووٹرز کو ان تینوں پارٹیوں کو سزا دینا چاہیے، میں اپنے تمام ہم وطنوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ان پارٹیوں کی حمایت کرنے کی غلطی نہ کریں بلکہ ایسی جماعتوں کی حمایت کریں جو ترکی کی دشمن نہیں۔
دوسری جانب جرمن وزرا نے ترک صدر کے بیان پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیاہے۔ جرمن وزیر خارجہ سگمار گبرئیل نے ترک صدر کے بیان کو جرمنی کی خودمختاری میں غیرمعمولی مداخلت قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ ترک صدر جرمن عوام کو آپس میں لڑا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی ہمیں انسانی حقوق اور جمہوریت کا درس دینا بند کرے، ترکی کی دھمکی
ترک صدر اس سے پہلے بھی جرمنی کو تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں کیونکہ اپریل میں ترکی میں صدارتی ریفرنڈم کےلیے اردگان کی پارٹی کے سیاسی رہنما انتخابی مہم چلانے جرمنی گئے تھے لیکن جرمن حکومت نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔ اردگان نے جرمنی پر 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے سازشیوں کو پناہ دینے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔