- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
اسپین کی پولیس سے مقابلے میں مبینہ مراکشی دہشت گرد ہلاک، میڈیا
بارسلونا: عالمی میڈیا کے مطابق جمعرات کے روز بارسلونا میں گاڑی سے کچل کر 13 افراد کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کرنے والا مبینہ دہشت گرد موسیٰ اوکبر ہسپانوی پولیس سے مقابلے میں مارا جاچکا ہے۔
17 سالہ موسیٰ اوکبر کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ مراکشی نژاد تھا اور ان پانچ مشتبہ افراد میں سے ایک تھا جنہیں بارسلونا حملے کے چند گھنٹوں بعد ساحلی شہر کیمبرلز میں ہلاک کیا گیا۔
اسپین میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام نے عالمی خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا کہ اوکبر مبینہ طور پر اس گاڑی کا ڈرائیور تھا جو بارسلونا حملے میں استعمال ہوئی تھی جبکہ وہ جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
چند گھنٹوں کے بعد کیمبرلز میں دہشت گردی کی ایسی ہی ایک اور واردات میں مشتبہ افراد نے ایک اور گاڑی پیدل چلنے والوں پر چڑھا دی جس سے ایک خاتون ہلاک جبکہ چھ دیگر افراد زخمی ہو گئے تھے۔ واردات کے بعد حملہ آوروں نے گاڑی سے باہر نکل کر پولیس اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی۔ ان دہشت گردوں نے بظاہر خودکش جیکٹیں پہنی ہوئی تھیں لیکن بعد میں وہ نقلی ثابت ہوئیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اسپین میں دہشت گردوں کا دوسرا حملہ ناکام بنادیا گیا
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسپین پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے مزید دو دہشت گردوں کی شناخت 18 سالہ سعید اللہ اور 24 سالہ محمد ہچامی کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ اسپین پولیس کو ابھی تک 22 سالہ یونس ابویعقوب سمیت دیگر مشتبہ افراد کی تلاش ہے۔
موسیٰ اوکبر نے دہشت گردی کی دونوں وارداتوں میں استعمال ہونے والی گاڑیاں اپنے بھائی ادریس کی شناخت پر حاصل کی تھیں۔ ادریس کو جمعرات کو بارسلونا سے 100 کلومیٹر شمال میں واقع ریپول کے علاقے سے گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔