حامد کرزئی نے نیٹو کمانڈر سے صوبہ کنڑ میں فضائی حملے پر وضاحت طلب کرلی

اے ایف پی  جمعرات 14 فروری 2013
صدارتی ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ مستقبل میں ایسے حملے ہرگز قبول نہیں کئے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

صدارتی ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ مستقبل میں ایسے حملے ہرگز قبول نہیں کئے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

کابل: افغان صدر حامد کرزئی نے افغانستان میں نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل جوزف ڈنفورڈ سے افغان صوبے کُنڑ میں نیٹو افواج کی جانب سے کئے گئے فضائی حملے کے حوالے سے وضاحت طلب کرلی ہے۔

صدارتی ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ امریکا اور نیٹو افواج کی جانب سے رہائشی علاقوں میں ایسے حملے نہیں ہونے چاہیئے اور مستقبل میں ایسے حملے ہرگز قبول نہیں کئے جائیں گے۔

افغانستان کے صوبے کُنڑ کے ایک گھر میں بدھ کے روز نیٹو افواج کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس میں عورتوں اور بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔  جنرل جوزف ڈنفورڈ نے اس حملے میں معصوم افراد کی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار بھی کیا تھا۔

واضح رہے کہ جنرل ڈنفورڈ نے اسی ہفتے افغانستان میں جنرل جان ایلن کے بعد نیٹو افواج کے نئے کمانڈر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں۔ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی کمیٹی کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گزشتہ 5 سالوں میں امریکا اور نیٹو افواج کی جانب سے فضائی حملوں میں سیکڑوں کی تعداد میں افغان بچے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔