- گودام پر چھاپہ، 1 کروڑ روپے کا بالوں میں لگانے والا زائد المیعاد رنگ برآمد
- پی ڈی ایم کی چھتری تلے
- رحمن ڈکیت کا بیٹا باپ کے نقش قدم پر چل پڑا
- پہلا ٹیسٹ؛ عابد علی کو نئے پارٹنر کا ساتھ میسر ہوگا
- ٹی 20 اسپیشلسٹ کی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت
- پاکستان کے ذمے واجب الادا 1ارب ڈالر کا اماراتی قرضہ موخر ہونیکا امکان
- الیکشن کمیشن کے باہراحتجاج، بلاول کا شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
- انجینئر بننے کی خواہش دل میں لیے طالبعلم غیرت کی بھینٹ چڑھ گیا
- عمر ایوب نے کہا تھا کہ 2020 تک گردشی قرضہ ختم ہو جائے گا، شہباز رانا
- گلوبل فنڈ کا انڈس اسپتال پر42 لاکھ ڈالرکی دھوکہ دہی کا الزام
- جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کی 14 سال بعد پاکستان آمد
- میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات گزشتہ پیٹرنز پر ہی لینے کا فیصلہ
- چنگان نے نئی اسمارٹ سیڈان السوین کی قیمت کا اعلان کر دیا
- موسم گرما میں گیس فراہمی، صنعتی شعبے نے حکومت کو پیشگی تحفظات سے آگاہ کر دیا
- افواہوں پر کان نہ دھریں، کورونا ویکسین سے نقصان نہیں ہوگا، ایکسپریس فورم
- علامہ اقبال کو اتنی ہی عزت دیتے ہیں جتنا ہم ایمیسکو کی شخصیت کا احترام کرتے ہیں، رومانین ہائی کمشنر
- پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ نے 500 اسکیموں پر کام مکمل کرلیا
- 2020؛ ٹیلی کام سیکٹر نے 278 ارب خزانے میں جمع کرائے، پی ٹی اے
- مزید 2432 افراد میں کورونا کی تشخیص، 45 افراد جاں بحق
- یوٹیوب نے ویڈیوز اور ای کامرس کے دواہم فیچرز پیش کردیئے
وطن کی خاطرجان قربان کرنے والے راشد منہاس کا 46 واں یوم شہادت

راشد منہاس نشان حیدر کا اعزاز پانے والے پاک فضائیہ کے پہلے آفیسر تھے۔ فوٹو: فائل
کراچی: پاک فضائیہ کے پائلٹ راشد منہاس شہید کا 46 واں یوم شہادت آج ملک بھرمیں عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہونے والے راشد منہاس نے سینٹ پیٹرک کالج سے سینئیر کمیبرج پاس کیا، ان کے خاندان کے متعدد افراد پاکستان کی مسلح افواج میں اعلیٰ عہدوں پرفائز تھے جس نے ان کے دل میں موجود مادر وطن کے دفاع کے جذبے کو مزید تقویت دی اوراپنے ماموں ونگ کمانڈرسعید سے جذباتی وابستگی کی بنا پر1968 میں پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کی۔ 1971 میں راشد مہناس نے اکیڈمی سے جنرل ڈیوٹی پائلٹ کی حیثیت سے گرجوٹ کیا اورانہیں کراچی میں پی اے ایف بیس مسرور پر پوسٹ کیا گیا تاکہ لڑاکا پائلٹ کی تربیت حاصل کرسکیں۔
20 اگست 1971 کو راشد منہاس مسروربیس کراچی سے اپنی تیسری تنہا پروازکے لئے جب وہ T-33 جیٹ سے روانہ ہونے لگے تو ان کا انسٹرکٹرمطیع الرحمن ان کے ساتھ زبردستی طیارے میں سوار ہوگیا۔ مطیع الرحمن طیارے کو بھارت کی حدود میں لے جانا چاہتا تھا، راشد منہاس نے بھرپور مزاحمت کی لیکن کامیاب نہ ہونے پرمطیع الرحمن کے عزائم خاک میں ملاتے ہوئے طیارے کا رخ زمین کی جانب کردیا اس طرح طیارہ بھارتی سرحد سے صرف 32 میل پہلے ٹھٹھہ میں گرکرتباہ ہوگیا۔
وطن کی خاطراپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے راشد منہاس کوان کی بے مثال قربانی پراعلیٰ ترین فوجی اعزارنشان حیدر سے نوازا گیا،وہ اعلیٰ ترین فوجی اعزازحاصل کرنے والے پاک فضائیہ کے واحد افسر ہیں جنہوں نے اپنی جان قربان کرکے ملک کے دفاع اور حرمت کی لاج رکھی۔ راشد منہاس کو 21 اگست 1971 کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا اور ان نوجوان پائلٹ کے پورے خاندان سمیت پاک فضائیہ اور دیگر مسلح افواج کے عہدیداران اس موقع پرموجود تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔