- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
- دنیا کا اولین کمپیوٹر ماؤس اور کوڈنگ سیٹ، 178,936 ڈالر میں نیلام
- ایشیاکپ پی سی بی کیلیے گلے کی ہڈی بن گیا
- ون ڈے ورلڈکپ، بھارت گرین شرٹس کو ویزے دینے پر آمادہ
- کراچی میں ہلکی اور تیز بارش، موسم خوشگوار
- تحریک انصاف پر پابندی کے اشارے مل رہے ہیں، زلمے خلیل زاد
- تحریک انصاف کی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنے کی دعوت
- عرب امارات: رمضان کی آمد پر 1 ہزار 25 قیدیوں کی رہائی کا حکم
- پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پرجلسے کی اجازت مل گئی
- جان لیوا پھپھوندی کا انفیکشن امریکا میں تیزی سے پھیلنے لگا
بدامنی، ایکسپورٹرز بددل، صدر کو مداخلت کیلیے خط لکھ دیا

سیکیورٹی ایجنسیاں ناکام ہوگئیں، صدر مملکت موثر اقدامات کرائیں، جاوید بلوانی فوٹو: فائل
کراچی: مقامی برآمدکنندہ مینوفیکچررز نے امن و امان کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقل بدامنی نے برآمدکنندہ صنعتکاروں کا جینا حرام کردیا ہے جس کی وجہ سے ملکی برآمدات اور معیشت پرانتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
پاکستان ہوزری مینوفیکچررزاینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایچ ایم اے) کے مرکزی چیئرمین ایم جاوید بلوانی کی جانب سے صدرمملکت آصف علی زرداری کو ارسال کیے گئے خط میں کہاگیا ہے کہ برآمدی شعبے سے تعلق رکھنے والے صنعتکاروں کی ایک بڑی تعداد کی جانب سے مستقل بنیادوں یہ شکایات موصول ہورہی ہیں کہ ان کے برآمدی مال کی ترسیل کرنے والی مال بردار وہیکلز اسلحے کے زور پر چھینی جارہی ہیں جس سے نہ صرف برآمدات کا نقصان ہو رہا ہے بلکہ بیرونی دنیا میں پاکستان کی ساکھ مجروح ہورہی ہے، یوں محسوس ہوتا ہے کہ کراچی میں قانون نافذکرنے والی ایجنسیوں کا سرے سے وجود ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے جرائم پیشہ عناصرسرعام لوٹ مارمیں ملوث ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے صنعتی علاقوں میں برآمدی سامان سے لدی گاڑیان چھینی جارہی ہیں، فیکٹریوں میں ڈکیتیاں ہورہی ہیں اور اسٹریٹ کرائمز میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے خصوصاً الیکشن قریب آنے سے امن و امان کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں مجرموں کی سرکوبی میں ناکام ہوچکی ہیں۔ جاوید بلوانی نے کہاکہ صنعتکاروں سے بھتہ لینے کے لیے دھمکی آمیزفون کالز کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ دستاویزبندی نہ ہونے سے جرائم پیشہ عناصرغیر رجسٹرڈ اور مردہ صارفین کے نام سے جاری کی جانے والی سمز کا آزادانہ استعمال کر رہے ہیں۔
اس سنگین صورتحال میں موبائل فون کمپنیوں کو فی الفورتمام کنکشنز منقطع کرکے پری پیڈ صارفین کو کمپنی کے قریبی دفتر میں اصلی قومی شناختی کارڈ پیش کرنے کے احکامات جاری کرنے چاہیئں اور اس کے بعد نئی سم انہیں بذریعہ پوسٹ یا کوریئر ان کے پتوں پر بھیجی جانی چاہیے، مزید یہ کہ کریڈٹ کارڈ کی طرح موبائل فون کے سموں کی سالانہ تجدید کی جانی چاہیے، یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ دھمکی آمیز کالز ملنے کے بعد سی پی ایل سی کی جانب سے سم بلاک کرنے کے باوجود دوسری سم سے کالز آتی ہیں جس سے پتا چلتا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کے استعمال میں سیکڑوں غیر رجسٹرڈ سمز ہیں۔
انہوں نے صدر مملکت سے اپیل کی ہے کہ وہ ذاتی طور پر مداخلت کر کے فوری موثر اقدامات کرائیں تاکہ تاجر وصنعتکار ذہنی سکون کے ساتھ ملکی معیشت مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔