- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف ہزاروں افراد کی ریلی، پولیس سے جھڑپیں
بوسٹن: امریکا میں ہزاروں افراد نسل پرستی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی شہر بوسٹن میں سفید فام انتہا پسندوں کی ریلی کے جواب میں ہزاروں افراد گھروں سے نکل آئے اور احتجاج کیا۔ اس موقع پر نسل پرستی کے مخالف مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں تاہم ورجینیا جیسا کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں سیاہ فاموں اور نسل پرست گوروں میں تصادم، 3 ہلاک اور 35 زخمی
بوسٹن میں سفید فام انتہا پسندوں نے ’’آزادی اظہار‘‘ کے عنوان سے ریلی نکالی جس میں چند درجن افراد شریک ہوئے جب کہ ان کے جواب میں نسل پرستی کے خلاف نکالی گئی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس دوران دونوں فریقوں کا آمنا سامنا بھی ہوا اور تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا لیکن پولیس کی بھاری نفری نے سفید فام انتہا پسندوں کو اپنے حصار میں لے کر محفوظ مقام پر پہنچایا جہاں سے وہ منتشر ہوگئے۔
بوسٹن پولیس کمشنر ویلم ایوانز نے بتایا کہ انتہا پسندی کے خلاف ریلی میں تقریبا 40 ہزار افراد نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے عمدگی سے ان پر قابو پالیا اور دونوں ریلیوں کے درمیان تصادم نہ ہونے دیا، ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے امریکا میں نسل پرستی کی آگ پر تیل چھڑک دیا
مظاہرین نے امریکا میں ’’نازی اور فاش ازم مردہ باد‘‘ کے نعرے لگائے۔ شرکا نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر انتہا پسند سفید فاموں کی مذمت اور ’’اپنی نسل پرستی کو حب الوطنی کا نام مت دو‘‘ اور ’’مسلمانوں کو خوش آمدید‘‘ جیسے نعرے لکھے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی ریلی کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں نفرت اور تعصب کے خلاف آواز بلند کرنے پر بوسٹن احتجاجی مظاہرین کو مبارک باد دیتا ہوں، ہمارا ملک جلد متحد ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ورجینیا کے شہر شارلٹس ول میں انتہا پسند سفید فاموں کی ریلی اور ان کے مخالف مظاہرین کے درمیان تصادم میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔