- صدر مملکت کا وزیر اعظم کو خط، الیکشن کے ممکنہ التوا اور گرفتاریوں پر اظہار تشویش
- ن لیگ کی عمران خان کے جھوٹے ’بیانیے‘ کے خلاف حکمتِ عملی تیار
- پاکستانی قاری کا امریکا میں تراویح کے سب سے بڑے اجتماع کی امامت کا اعزاز
- امریکا کے شام میں ایرانی ٹھکانوں پر جوابی فضائی حملے؛11 ہلاکتیں
- مزید نئے روٹس پر پیپلز الیکٹرک بس سروس چلانے کا فیصلہ
- مشہور موسیقار ’بے ٹہووِن‘ کی موت کے 200 سال بعد ڈی این اے تجزیہ
- اب مائیکروسوفٹ براؤزر میں الفاظ سے اے آئی تصاویر تخلیق کرنا ممکن
- رمضان المبارک؛ سحری کی ایسی غذائیں جن سے دن بھر بھوک نہیں لگے گی
- عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- چین نے پاکستان کی دو ارب ڈالر کی قرض ادائیگی مؤخر کردی
- مسجد نبوی میں افطار کے پکوان کیلیے 11 غذائی کمپنیوں کی منظوری
- زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی
- سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس نقوی کیخلاف ریفرنس پر ابتدائی کارروائی شروع
- راہداری ریمانڈ منظور؛ کوئٹہ پولیس حسان نیازی کو اسلام آباد سے لے کر روانہ
- پنجاب، پب جی گیم مزید 2 نوجوانوں کی زندگیاں نگل گیا
- پنجاب، کے پی انتخابات کیلیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر
- بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا رمضان کی آمد پر خصوصی پیغام
- نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان
- وزیراعظم شہباز شریف کے لاہور اور قصور کے اچانک دورے
- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف ہزاروں افراد کی ریلی، پولیس سے جھڑپیں

پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کرلیا۔ فوٹو: اے ایف پی
بوسٹن: امریکا میں ہزاروں افراد نسل پرستی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی شہر بوسٹن میں سفید فام انتہا پسندوں کی ریلی کے جواب میں ہزاروں افراد گھروں سے نکل آئے اور احتجاج کیا۔ اس موقع پر نسل پرستی کے مخالف مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں تاہم ورجینیا جیسا کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں سیاہ فاموں اور نسل پرست گوروں میں تصادم، 3 ہلاک اور 35 زخمی
بوسٹن میں سفید فام انتہا پسندوں نے ’’آزادی اظہار‘‘ کے عنوان سے ریلی نکالی جس میں چند درجن افراد شریک ہوئے جب کہ ان کے جواب میں نسل پرستی کے خلاف نکالی گئی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس دوران دونوں فریقوں کا آمنا سامنا بھی ہوا اور تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا لیکن پولیس کی بھاری نفری نے سفید فام انتہا پسندوں کو اپنے حصار میں لے کر محفوظ مقام پر پہنچایا جہاں سے وہ منتشر ہوگئے۔
بوسٹن پولیس کمشنر ویلم ایوانز نے بتایا کہ انتہا پسندی کے خلاف ریلی میں تقریبا 40 ہزار افراد نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے عمدگی سے ان پر قابو پالیا اور دونوں ریلیوں کے درمیان تصادم نہ ہونے دیا، ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے امریکا میں نسل پرستی کی آگ پر تیل چھڑک دیا
مظاہرین نے امریکا میں ’’نازی اور فاش ازم مردہ باد‘‘ کے نعرے لگائے۔ شرکا نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر انتہا پسند سفید فاموں کی مذمت اور ’’اپنی نسل پرستی کو حب الوطنی کا نام مت دو‘‘ اور ’’مسلمانوں کو خوش آمدید‘‘ جیسے نعرے لکھے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی ریلی کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں نفرت اور تعصب کے خلاف آواز بلند کرنے پر بوسٹن احتجاجی مظاہرین کو مبارک باد دیتا ہوں، ہمارا ملک جلد متحد ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ورجینیا کے شہر شارلٹس ول میں انتہا پسند سفید فاموں کی ریلی اور ان کے مخالف مظاہرین کے درمیان تصادم میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔