- راولپنڈی؛ تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کرنے میں ملوث گروہ کا ملزم گرفتار
- بابراعظم نے ہارورڈ بزنس اسکول میں ہم جماعتوں کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں کشمیری نوجوان شہید
- وزیراعظم کی ترکیہ میں مختلف ممالک کے قائدین سے ملاقات
- ان لینڈ ریونیو سروس ملازمین کی مراعات پر عملدرآمد کا فیصلہ
- پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 26 فیصد کی کمی
- آن لائن حاضری نہ لگانے والے اساتذہ کی تنخواہ روکنے کا حکم
- جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے شرپسند کے ہوش ربا انکشافات
- نئے بجٹ میں ویلتھ ٹیکس لگانے کی تجویز
- بونس شیئر اورغیر تقسیم شدہ منافع پر 5 فیصد ٹیکس کی تجویز
- سندھ کا بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائیگا
- بجٹ؛ قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 6 جون کو طلب
- ’’دنیائے کرکٹ نے محمد آصف جیسا بالر کبھی نہیں دیکھا‘‘
- پاک فوج کا ٹرک بےقابو ہوکر دریائے نیلم میں گرگیا، 4جوان شہید
- آنجہانی ریسلر اوماگا کے بیٹے زیلا فاتو نے اسلام قبول کرلیا
- پاکستانی اسٹارز نے ٹی20 بلاسٹ کو چار چاند لگا دیے
- ڈیوڈ وارنر پاکستان کیخلاف الوداعی ٹیسٹ کھیلیں گے
- واٹس ایپ نے ایموجی کی بورڈ میں تبدیلی کر دی
- شہر میں رہنے والوں کا مضافاتی علاقوں میں جا بسنا نقصان دہ ہوسکتا ہے
- جسم پر 34 ٹیٹو کے ساتھ مشترکہ ریکارڈ بنانے والے دو مارول مداح
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف ہزاروں افراد کی ریلی، پولیس سے جھڑپیں

پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کرلیا۔ فوٹو: اے ایف پی
بوسٹن: امریکا میں ہزاروں افراد نسل پرستی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی شہر بوسٹن میں سفید فام انتہا پسندوں کی ریلی کے جواب میں ہزاروں افراد گھروں سے نکل آئے اور احتجاج کیا۔ اس موقع پر نسل پرستی کے مخالف مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں تاہم ورجینیا جیسا کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں سیاہ فاموں اور نسل پرست گوروں میں تصادم، 3 ہلاک اور 35 زخمی
بوسٹن میں سفید فام انتہا پسندوں نے ’’آزادی اظہار‘‘ کے عنوان سے ریلی نکالی جس میں چند درجن افراد شریک ہوئے جب کہ ان کے جواب میں نسل پرستی کے خلاف نکالی گئی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس دوران دونوں فریقوں کا آمنا سامنا بھی ہوا اور تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا لیکن پولیس کی بھاری نفری نے سفید فام انتہا پسندوں کو اپنے حصار میں لے کر محفوظ مقام پر پہنچایا جہاں سے وہ منتشر ہوگئے۔
بوسٹن پولیس کمشنر ویلم ایوانز نے بتایا کہ انتہا پسندی کے خلاف ریلی میں تقریبا 40 ہزار افراد نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے عمدگی سے ان پر قابو پالیا اور دونوں ریلیوں کے درمیان تصادم نہ ہونے دیا، ہنگامہ آرائی کے الزام میں 27 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے امریکا میں نسل پرستی کی آگ پر تیل چھڑک دیا
مظاہرین نے امریکا میں ’’نازی اور فاش ازم مردہ باد‘‘ کے نعرے لگائے۔ شرکا نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر انتہا پسند سفید فاموں کی مذمت اور ’’اپنی نسل پرستی کو حب الوطنی کا نام مت دو‘‘ اور ’’مسلمانوں کو خوش آمدید‘‘ جیسے نعرے لکھے تھے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی ریلی کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں نفرت اور تعصب کے خلاف آواز بلند کرنے پر بوسٹن احتجاجی مظاہرین کو مبارک باد دیتا ہوں، ہمارا ملک جلد متحد ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ورجینیا کے شہر شارلٹس ول میں انتہا پسند سفید فاموں کی ریلی اور ان کے مخالف مظاہرین کے درمیان تصادم میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔