- شوبازوں نے پولیس کی وردی بدلی کی مگر اصلاحات کیلئے اقدامات نہ کئے، فردوس عاشق
- ایک ہی راکٹ میں 143 سیٹلائٹ بھیجنے کا نیا ریکارڈ قائم
- پاکستانی ماؤں کے حمل ضائع ہونے میں فضائی آلودگی کا اہم کردار
- شکی بیوی نے اپنی ہی تصویریں دیکھ کر شوہر پر قاتلانہ حملہ کردیا
- سعودی عرب میں طلاق کے رجحان میں خوفناک اضافہ؛ ایک تہائی شادیاں ناکام ہونے لگیں
- حلق میں سیٹی پھنس جانے پر دم گھٹنے سے 6 سالہ بچہ جاں بحق
- ’’موبائل مانیٹرنگ ایپس ‘‘
- کراچی ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ
- خانہ کعبہ کی چھت کی صفائی محض 40 منٹ میں مکمل
- پاکستانی ٹیم آج ساتویں پوزیشن کے ساتھ سیریز کا آغاز کرے گی
- بابر اعظم نے بطور 34ویں ٹیسٹ کپتان میدان سنبھال لیا
- معین خان نے ڈومیسٹک پرفارمرز کیلیے آواز اٹھا دی
- مصباح صاحب بابر اب بچہ نہیں رہا
- اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر داخل ہونے والے 2 افراد سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد
- پاکستان ورلڈ بینک سے مزید 12 ارب ڈالر قرض لینے کا خواہاں
- کورونا، روزگار اور معاشی صورتحال بتدریج بہتر ہونے لگی
- میٹرک اور انٹر کے امتحانات جولائی سے شروع کرنیکی سفارش
- ملک میں ایک دن میں کورونا سے مزید 58 افراد جاں بحق
- کورونا ویکسین لگوائیں اور مفت کافی پیجیے
- کراچی میں خوفناک ٹریفک حادثہ، خاتون اور بچہ جاں بحق
امریکی رویہ صورتحال کو ایٹمی جنگ کی جانب لے جا رہا ہے، شمالی کوریا

جب چاہیں امریکا پر حملہ کرسکتے ہیں اور اس حملے سے امریکا کا کوئی علاقہ نہیں بچ سکے گا، شمالی کوریا کا دعویٰ- فوٹو : فائل
پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے ایک بار پھر امریکا کو دھمکی دی ہے کہ وہ جب چاہے امریکا پر حملہ کر سکتا ہے اور اس کے حملے سے امریکا کا کوئی علاقہ نہیں بچ سکے گا۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا اور امریکا کی فوج کے درمیان مشترکہ مشقوں سے ایک روز قبل شمالی کوریا کی جانب سے یہ دھمکی سامنے آئی ہے۔ شمالی کوریا نے امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی مشقوں کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رویہ صورتحال کو نہ سنبھلنے والی ایٹمی جنگ کی جانب لے جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے امریکی فوجی اڈے پر حملے کی دھمکی دے دی
خیال رہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان سالانہ ’’اولچی فریڈم گارجیئن‘‘ مشقیں پیر سے شروع ہو رہی ہیں اور ان مشقوں کو شمالی کوریا اپنے خلاف سمجھتا ہے اور اس کی مخالفت کرتا ہے۔ ان دنوں امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی بھی اپنے عروج پر ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں شمالی کوریا نے دھمکی دی تھی کہ وہ بحرالکاہل کے کنارے امریکی خطے گوآم کے فوجی اڈے کو نشانہ بنائے گا اور اس سلسلے میں منصوبہ بنایا جا رہا ہے تاہم بعد میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان نے کہا تھا کہ وہ فی الحال اس منصوبے کو ملتوی کر رہے ہیں اور امریکا کا رویہ دیکھنے کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
امریکا کو شمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر تشویش ہے اور وہ اس پر فوری پابندی چاہتا ہے جبکہ شمالی کوریا کسی صورت اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ رواں ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیوں کی نئی قرارداد منظور کی تھی جس سے شمالی کوریا کی معیشت کو ایک ارب ڈالر تک کا نقصان ہو گا تاہم شمالی کوریا نے اس قرار داد کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔