- بھارت میں دوران پرواز 7 سالہ بچی طیارے میں ہلاک
- دشنام طرازی اور پراپیگنڈے کے باوجود کسی کی دھونس دھاندلی میں نہیں آئیں گے، چیئرمین نیب
- کورونا وبا کے باعث 14 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، اقوام متحدہ
- چینی بحران پر قابو پانے کیلیے حکومت نے 8 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کی اجازت دے دی
- پی سی بی سے تعلقات ٹھیک ہیں اور بورڈ مجھے سائیڈ لائن نہیں کررہا، حفیظ
- کئی ممالک اپوزیشن کو پیسے دیتے رہے تعلقات کی وجہ سے نام نہیں لے سکتا، وزیر اعظم
- افغانستان میں طالبان کے مختلف حملوں میں 45 سے زائد فوجی ہلاک
- پی ڈی ایم وفد کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات، چارٹر آف ڈیمانڈ پیش
- فردوس شمیم نے قائد حزب اختلاف کے عہدے سے استعفی سندھ اسمبلی میں جمع کرادیا
- عدنان سمیع کے بھائی نے پاکستان کیلیے اسکواش میں نئے ریکارڈ قائم کرنا ہدف بنالیا
- کراچی میں گرمیوں میں لوڈشیڈنگ نہ ہونے کے برابر رہ جائے گی، کے الیکٹرک کا دعویٰ
- 5 فروری کویوم یکجہتی کشمیرپرعام تعطیل کا اعلان
- پاکستان کیخلٍاف ٹی ٹوینٹی سیریز کیلئے جنوبی افریقی ٹیم کا اعلان
- وزیراعظم کا وزیرستان میں 3جی، 4جی انٹر نیٹ سروس بحال کرنے کا اعلان
- صرف بابراعظم پر انحصار نہیں کرنا چاہیے، بہتر متبادل تیار کیے جائیں، یونس خان
- جو جتنا بڑا آدمی ہو کسی کے دباؤ کا شکار نہیں ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر
- پاکستان کو جغرافیائی خدوخال کے باعث نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، وزیر خارجہ
- آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ؛ ویرات کوہلی اور بابراعظم کی ایک درجہ تنزلی
- ’جیک ما‘ ڈھائی ماہ کی گمشدگی کے بعد دوبارہ منظرِ عام پر آگئے
- فخر ہے اپنے دور میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی، ٹرمپ کا الوداعی خطاب
معدے میں تیر کر السر کی دوا پہنچانے والے ننھے روبوٹ

یونیورسٹی آف کیلفورنیا سان ڈیاگو کے ماہرن نے مائیکروروبوٹس بنائے ہیں جو پیٹ کے اندر جاکر براہِ راست السر کا علاج کرسکتےہیں۔ فوٹو: فائل
سان ڈیاگو: السر کی دوا معدے کے زخم کے تک پہنچانا قدرے مشکل ہوتا ہے کیونکہ معدے میں موجود طرح طرح کے تیزاب اس کی تاثیر ختم کر دیتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلفورنیا سان ڈیاگو کے ماہرین نے ایسے روبوٹ تیار کئے ہیں جو انسانی بال کی موٹائی سے بھی نصف ایسے ہیں جن کے اندر دوا بھری ہے اور انہیں چوہوں کے السر پر کامیابی سے آزمایا گیا ہے۔ انتہائی چھوٹے روبوٹ معدے کی گرمی اور تیزابیت کے باوجود چوہوں کے معدے کے زخم تک پہنچے اور وہاں براہِ راست دوا کو پہنچایا۔
ماہرین نے پہلی مرتبہ مائیکرو روبوٹس کو جانوروں پر آزمایا اور مسلسل پانچ روز کی آزمائش کے بعد معلوم ہوا کہ یہ طریقہ روایتی دواؤں کے مقابلے میں کئی گنا مؤثر اور بہتر ہے۔ اب اگلے مرحلے میں اسے انسانوں پر آزمایا جائے گا۔
تحقیقی ٹیم کے ایک رکن برٹا اسٹیبن فرنانڈز ڈی ایلوا نے بتایا کہ یہ روبوٹ تیزابیت کو زائل کرنے کے ساتھ السر کا علاج کرتے ہیں۔
اس عمل کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہ روبوٹس آگے بڑھنے کے لیے پیٹ کے تیزاب سے توانائی لیتے ہیں اور آگے بڑھتے ہیں۔ روبوٹ کا ایک حصہ میگنیشیئم پر مشتمل ہے اور پیٹ کے تیزاب سے ملتے ہی اس میں ہائیڈروجن کے بلبلے پیدا ہوتے ہیں جس سے چھوٹی مائیکرو موٹر چلتی ہے اور دوا اپنے ہدف تک پہنچتی ہے۔
روبوٹ کا دوسرا اہم پہلو یہ ہے کہ اس کی مائیکرو موٹر چلنے کے لیے تیزاب استعمال کرتی ہے اور یوں معدے کی تیزابیت بھی ختم ہوتی رہتی ہے۔ روبوٹ کے اوپر اینٹی بایوٹک کی پرت چڑھائی گئی ہے جو تیزاب کی موجودگی میں خارج ہو کر زخم کو مندمل کرنے کا کام کرتی ہے۔
اس کے بعد معدے میں تیزابیت کی سطح 24 گھنٹے میں بحال ہو جاتی ہے اور مائیکرو موٹر گھل کر بدن سے خارج ہو جاتی ہے۔ معدے کے السر سے شدید متاثر افراد پیٹ کی تیزابیت کم کرنے کے لیے پروٹون پمپ استعمال کرتے ہیں تاکہ دوا اچھی طرح کام کر سکے لیکن اس کے کئی سائیڈ افیکٹس ظاہر ہوتے ہیں جن میں سر درد، ڈپریشن اور ڈائریا بھی شامل ہیں۔
لیکن مستقبل قریب میں جسم میں کئی معالجاتی روبوٹ شامل کر کے السر کا مؤثر علاج ممکن ہو جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔