پاک بھارت بڑھتی کشیدگی پر اقوام متحدہ کی تشویش

ایڈیٹوریل  پير 21 اگست 2017
بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے بھی مستقل انحراف برتتا آیا ہے . فوٹو: فائل

بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے بھی مستقل انحراف برتتا آیا ہے . فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس نے پاکستان اور بھارت کی سرحدی صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ انتہائی ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں، جاری بیان میں انھوں نے پاکستان اور بھارت سے کہا ہے کہ دو طرفہ مذاکرات کا آغاز کریں، دونوں ملکوں کی جانب سے اپنے شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔

عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل نے حال ہی میں لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب پاکستانی اور بھارتی شہریوں کی ہلاکتوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کی تشویش اپنی جگہ صائب ہے لیکن اس حقیقت کو فراموش نہیں کیا جاسکتا کہ خطے کے امن و امان میں بڑا بگاڑ اور سرحدی خلاف ورزیوں کا وتیرہ بھارت کی جانب سے ہی اپنایا گیا ہے، جب کہ پاکستان نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ معاملات مذاکرات کی میز پر حل کیے جاسکیں، پاکستان کسی بھی قسم کی مخاصمت اور محاذ آرائی سے گریز کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے جب کہ یہ بھارت ہی ہے جس کی جانب سے جھوٹے سرجیکل اسٹرائیکس اور متعدد بار سرحدی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔

جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے محض ایک سال یعنی یکم نومبر2016 سے اگست 2017تک دونوں ممالک کے مابین سیز فائر معاہدے کے باوجود خلاف ورزی کرتے ہوئے 319 مرتبہ پاکستانی علاقوں پر گولہ باری کی، جب کہ گزشتہ 4 برسوں کے دوران بھارتی گولہ باری سے 66 شہری شہید اور 230 زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت دفاع کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان سے متصل لائن آف کنٹرول اور 5 ورکنگ باؤنڈریوں پر خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ روز بھی بھارتی فوج کی پونچھ سیکٹر کے مختلف دیہات بٹل، مدارپور درمسال میں سول آبادی پر فائرنگ سے 2 نوجوان زخمی ہوگئے تھے۔ دوسری جانب بھارت جس طرح کشمیر پر ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کررہا ہے اس سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا۔ گزشتہ روز پرتاپ پارک سری نگر میں وکلا، صحافیوں، تاجروں، ڈاکٹروں اور اساتذہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں نے بھارتی پالیسیوں کے خلاف دھرنا دیا، مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’بھارت وعدوں پر عمل درآمد کرنا سیکھے، جھوٹے لوگ بہت سہانے وعدے کرتے ہیں لیکن پورا ایک بھی نہیں کرتے‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔

بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے بھی مستقل انحراف برتتا آیا ہے۔ بھارت کے جنگی جنون اور خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کے خواب پر بند باندھنے کے لیے صائب ہوگا کہ عالمی ادارے بھارت کی گوشمالی کا فریضہ بھی انجام دیں۔ خطے کے وسیع تر مفاد میں پاکستان کا طرز عمل اور راست بازی سب پر عیاں ہے، اگر عالمی ادارے حقیقتاً چاہیں تو بھارت بھی اپنی ’ہٹ دھرمی‘ سے باز آکر راہ راست پر آسکتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔