پاکستانی اداکارہ مونا لیزا کی بالی ووڈ میں قسمت کا فیصلہ آج ہوگا

قیصر افتخار  جمعـء 15 فروری 2013
پوجا بھٹ نے میری بہت رہنمائی کی، بولڈ مناظرفلمی کردار کی ڈیمانڈ تھی، معروف اداکارہ وماڈل کی ’’ ایکسپریس‘‘ سے خصوصی گفتگو۔  فوٹو: فائل

پوجا بھٹ نے میری بہت رہنمائی کی، بولڈ مناظرفلمی کردار کی ڈیمانڈ تھی، معروف اداکارہ وماڈل کی ’’ ایکسپریس‘‘ سے خصوصی گفتگو۔ فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان کی معروف اداکارہ وماڈل سارہ لورین  (مونالیزا) کی بالی وڈ میں قسمت کا فیصلہ آج ہوگا۔

فلمی پنڈتوں نے سارہ لورین کی دھماکے دارانٹری کا گرین سگنل دیدیا جب کہ بھٹ فیملی بھی فلم کی کامیابی کے لیے پرامیددکھائی دیتی ہے۔ فلم ’’مرڈر‘‘ اور’’مرڈرٹو‘‘ کی طرح اس بار بھی کہانی میں سسپنس، رومانس اورایکشن شامل ہونے کے ساتھ میوزک پربھی خاص توجہ دی گئی ہے۔ فلم میں سارہ لورین کے ساتھ اداکاررندیپ ہودا اورادیتی رائو بھی شامل ہیں جب کہ فلم کی ڈائریکشن وشیش بھٹ نے دی ہے جوپہلی مرتبہ ہدایتکاری کے میدان میں قدم رکھ رہے ہیں۔ بالی وڈ میں اپنے کیرئیر کے آغاز کے موقع پرسارہ لورین نے ’’ ایکسپریس‘‘ کوخصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ’’مرڈر تھری‘‘ کی بھرپورتشہیری مہم گزشتہ ایک ماہ سے جاری تھی۔ پوری ٹیم نے فلم کی پروموشن میں حصہ لیا۔

رسپانس بہت اچھا تھا۔ تمام عمرکے لوگوں نے فلم کی کہانی، عکسبندی، لوکیشنز، میوزک کے بارے میں مثبت رائے کااظہارکیا اورخصوصاً میرے کام کوبہت سراہا گیا۔ دیکھاجائے تویہ میری بالی وڈ میں دوسری فلم ہے لیکن دنیا بھرکے فلم بینوں کے لیے یہ میری پہلی فلم ہے جس میں ایک اہم کردار میں جلوہ گرہورہی ہوں۔ دوسری جانب میرے مخالفین ابھی سے میری شہرت سے جلتے دکھائی دے رہے ہیں۔ مجھ پراورمیرے کام پرکسی بھی طرح کی تنقیدکرنیوالوں کوسب سے پہلے یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ میں ایک اداکارہ ہوں اورکردار کی عکاسی کرنا میری اولین ترجیح ہے۔

میرا ماننا ہے کہ کردارکی ڈیمانڈ کو محنت اور لگن کے ساتھ پورا کرنیوالاہی بہترین فنکارمانا جاتا ہے اور اسی وجہ سے ہی اس کوکامیابی ملتی ہے اوروہ اپنی منفرد پہچان بناتا ہے۔ بالی وڈ میں آنے کے بعد مجھے بہت سی آفرز ہوئیں لیکن میں نے بھٹ فیملی کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ایک طرف توپوری فیملی فلم انڈسٹری سے وابستہ ہے اوردوسری جانب سب کے سب بہت پروفیشنل ہیں۔ ان کے ساتھ کام کرتے ہوئے جہاں بہت منفرد کام کیا وہیں ان سے بہت کچھ سیکھا۔ خاص طور پرپوجابھٹ نے میری بہت رہنمائی کی۔ سارہ لورین نے کہا کہ فلم کے بولڈ مناظر کردار کی ڈیمانڈ تھی جس کومیں نے پورا کیا ہے۔ ہم نے سائوتھ افریقہ کی خوبصورت لوکیشنر پرجہاں کچھ سین عکسبند کیے وہیں دو گیت بھی پکچرائز کیے گئے۔

انھوں نے کہا کہ ’’مرڈر 3‘‘ کے بعد میں بالی وڈ کے ایک بہت بڑے بینر کی فلم میں دکھائی دونگی جو فی الحال سرپرائز ہے مگر اس  بارے میں تفصیلات سے آیندہ کچھ دنوں میں آگاہ کرونگی۔ دوسری جانب بالی وڈ کے معروف فلمساز مکیش بھٹ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ادارے کے پلیٹ فارم سے بالی وڈ میں نئے باصلاحیت فنکاروں، گلوکاروں، موسیقاروں اورہدایتکاروں سمیت دیگرکوموقع فراہم کررہے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ہمارے بینر سے بننے والی فلموں میں بہت سے نئے لوگ بالی وڈ میں متعارف ہوئے ہیں اورآج وہ بالی وڈ کی مقبولیت میں بہترین اضافہ کررہے ہیں۔

اس جذبے کے تحت ہم پاکستانی فنکاروں، گلوکاروں کو بھی موقع فراہم کرتے ہیں اوراس کی عمدہ مثال یہاں کام کرنیوالے گلوکار راحت فتح علی خاں، عاطف اسلم اوردیگرکی شہرت سب کے سامنے ہے۔ اس مرتبہ ہم نے پاکستان کی باصلاحیت اداکارہ سارہ لورین کو اپنی نئی فلم میں سائن کیا تھا۔ وہ واقعی ہی ایک باصلاحیت اداکارہ ہے اوربالی وڈ میں ان کا مستقبل مجھے بہت روشن دکھائی دیتا ہے۔ جہاں تک بات فلم میں بولڈ مناظر اورفوٹوشوٹ کی ہے تو بطورفلمساز میں اس بات کو مانتا ہوںکہ کہانی کی ڈیمانڈ کوجب تک پورا نہیں کیا جاتااس وقت تک فلم بینوں کی داد نہیں مل پاتی۔

انھوں نے کہا کہ بالی وڈ میں اس وقت بہت بولڈ کام کیا جا رہا ہے اوریہاں کام کرنے والی تمام اداکارائیں موجودہ دور کی ڈیمانڈ کے مطابق ہی کام کررہی ہیں تواس لیے یہ بات بالکل غلط ہے کہ ہم نے جان بوجھ کرسارہ لورین پربولڈ سین عکسبند کیے ہیں۔پاکستان اوربھارت میں بسنے والے لوگ یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ میرے بھائی مہیش بھٹ پاکستان اوربھارت کے تعلقات کو بہترکرنے میں ہر لمحہ سرگرم رہتے ہیں۔ وہ اکثر پاکستان جاتے ہیں اورپاکستان سے آنیوالوںکو دل وجان سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ فلم میکنگ ہمارا پیشہ ہے اورپوری دنیا میں مختلف موضوعات پرفلمیں بنائی جاتی ہیں اس لیے پاکستان میں بسنے والے لوگ یہ بات سمجھ لیں کہ ہم لوگوںکو انٹرٹین کرنے کے لیے فلم بنارہے ہیں اورمجھے امید ہے کہ جب فلم بین  ’’مرڈر3 ‘‘ دیکھیں گے تووہ اس سے بہت محظوظ ہونگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔