جنرل مضامین میں ماسٹر کرنیوالوں کو روزگار دینے کا فیصلہ

ظفر علی سپرا  پير 21 اگست 2017
طلبا کو ریفریشر کورسز کرائے جائیں گے، اخراجات ایچ ای سی برداشت کریگا۔ فوٹو: فائل

طلبا کو ریفریشر کورسز کرائے جائیں گے، اخراجات ایچ ای سی برداشت کریگا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستانی جامعات کے ایسے طلبہ جو جنرل مضامین میں ماسٹر کریں گے انھیں معاشرے کا کارآمد شہری بنانے اور متعلقہ شعبہ جات میں باعزت روزگار فراہمی کیلیے وزارت منصوبہ بندی کمیشن کے تحت باقاعدہ انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ ایم اے کرنے کے بعد بھی بیروزگار پھرنے والے نوجوانوں کو روزگار دینے کے لیے منفرد منصوبہ شروع کرایا گیا ہے، منصوبے کے تحت نوجوانوں کو نہ صرف تربیت دی جائیگی بلکہ انھیں فیس اور دیگر مراعات کی مد میں سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جنرل مضامین میں ماسٹر کرنیوالوں کو باعزت روزگار فراہمی کیلیے باقاعدہ منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت عربی، پشتو، سندھی، پنجابی، بلوچی، سیاسیات جیسے مضامین میں ایم اے کرنے والے شہری استفادہ کر سکیں گے، منصوبے کے تحت مذکورہ مضامین میں ایم اے کرنے والوں کیلیے آئی بی اے کراچی، لمز لاہور اور پشاور انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز میں 6 سے 9 ماہ تک کے ریفریشر کورسز کرائے جائیں گے جس کے اخراجات ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی ) برداشت کرے گا۔

دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستانی جامعات کے ایسے طلبہ جو جنرل مضامین میں ماسٹر کریں گے انھیں معاشرے کا کارآمد شہری بنانے اور متعلقہ شعبہ جات میں باعزت روزگار فراہمی کیلیے وزارت منصوبہ بندی کمیشن کے تحت باقاعدہ انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ملک میں جنرل مضامین میں پوسٹ گریجویشن کرنیوالے طلبہ کو سرکاری ملازمتوں کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ میں بھی باعزت روزگار کا حصول مشکل ہو چکا ہے اور جنرل مضامین کی ڈگری کے حامل افراد بیروزگاری سے دوچار ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔