سپر لیگ کا التوا؛ ملکی میدان آباد کرنے کی کوششوں کو شدید نقصان

اسپورٹس ڈیسک / اے ایف پی  جمعـء 15 فروری 2013
پی سی بی حکومت سے رابطہ کرکے مختلف سفارتخانوں کا اعتماد جیتے، احسان مانی    فوٹو: فائل

پی سی بی حکومت سے رابطہ کرکے مختلف سفارتخانوں کا اعتماد جیتے، احسان مانی فوٹو: فائل

کراچی: سپر لیگ کے التوا سے پاکستانی میدانوں کو دوبارہ آباد کرنے کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں حملے کے بعد سے پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ کی میزبانی کو ترس گیا،پی ایس ایل26مارچ سے شروع ہونا تھی،پی سی بی اس میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد کیلیے خاصا پُرامید تھا مگر پھر بغیر کسی نئی تاریخ کا اعلان کیے ایونٹ ملتوی کر دیا گیا، بدھ کوایونٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر سلمان سرور بٹ نے بھی عہدہ چھوڑ دیا جس سے ٹورنامنٹ کے منصوبے پر غیریقینی کے بادل چھا گئے ہیں،اس حوالے سے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ لیگ کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرنا انٹرنیشنل کرکٹ کے احیا کی کوششوں کیلیے بڑا دھچکا ہے،انھوں نے کہا کہ موجودہ ملکی سیکیورٹی صورتحال میں ایک ٹیم کو2 ملین ڈالر میں فروخت کرنے کی بات درست نہیں۔

1

آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی نے کہا کہ اگر ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوا تب بھی غیرملکی بورڈز اپنے کھلاڑیوں کو شرکت کی اجازت نہیں دیں گے، انھوں نے تجویز دی کہ پی سی بی حکومت سے رابطہ کرکے مختلف سفارتخانوں کا اعتماد جیتے، انہی کے مشوروں نے کھلاڑیوں کو پاکستان سے دور رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جب یہ سفارتخانے ملک کو دورے کیلیے محفوظ قرار دے دیں گے تب ہی غیرملکی ٹیمیں ٹور پر غور کریں گی،اس سے پہلے کچھ بھی کرنا وقت اور پیسے کا زیاں ہے۔

یاد رہے کہ بعض رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیاکہ وزارت داخلہ بھی مئی میں شیڈول عام انتخابات سے قبل سپر لیگ کا انعقاد نہیں چاہتی،3 اپریل سے 26 مئی تک بھارت آئی پی ایل کے چھٹے ایڈیشن کی میزبانی کرے گا، ایسے میں پی سی بی کے لیے اپنے ایونٹ کی تاریخیں تلاش کرنا خاصا مشکل کام ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔