- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
لاہور میں 40 ہزار جعلی اسلحہ لائسنس جاری ہونے کا انکشاف
لاہور: سرکاری حکام کی ملی بھگت سے 40 ہزار سے زائد جعلی اسلحہ لائسنس جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
لاہور شہرمیں 2002سے لیکر اب تک اسلحہ لائسنس بنانے کا اختیار ڈی سی اوز اوراب ڈپٹی کمشنرز کے پاس ہے۔ ڈی سی آفس میں باقاعدہ طور پر اسلحہ برانچ ہے ، شکایات ملنے پر ڈی سی او لاہور نے تحقیقات کا حکم دیا تھا جس پر یہ انکوائری اب فائنل ہوگئی اور اس میں کئی انکشافات ہوئے ہیں۔
انکوائری میں یہ ثابت ہوا کہ بعض اسلحہ لائسنس لینے والوں کا ریکارڈ ہی موجود نہیں، صرف رجسٹر میں نام موجود ہے، شناختی کارڈ تھا نہ انکم ٹیکس کے کاغذات اورنہ ہی شعبے کا اندارج تھا۔ بعض کیسز میں اسلحہ لائسنس منظور کرنے والے افسران کے دستخط ہی نہیں۔ اسلحہ لائسنس زیادہ تر پمپ ایکشن، 30 بور اور نائن ایم ایم کے ہیں۔ ایک شخص کے نام 49 اسلحہ لائسنس نکل آئے، 6سے 12، 12 لائسنس ایک ہی شخص کو جاری ہوئے، بیشتر کا ریکارڈ ہی نہیں، جعلی شناختی کارڈ پر بھی لائسنس بنتے رہے، لائسنس کا اندراج ہے منظور کس نے کیا کوئی سائن نہیں۔ اس امر کا انکشاف جعلی لائسنسوں کی تحقیقات مکمل ہونے پر ہوا۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے ذمے داران افسر و ملازمین کا تعین کرکے انکے خلاف سخت کاروائی کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ عرصے میں اب تک ایک لاکھ36ہزار 500 لائسنس جاری ہوئے جن میں تقریبا94ہزارکے قریب درست نکلے جبکہ باقی 40 ہزارسے زائد جعلی نکلے ہیں جن کی تفصیلات نادرا کو بھجوادی گئی ہیں۔ ایڈیشنل کمشنر راؤ امتیازکا کہنا ہے اب ایسی حکمت عملی بنائی ہے کہ لائسنسوں میں جعلسازی ختم ہوجائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔