کراچی کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش، حادثات میں 11 افراد جاں بحق

ویب ڈیسک  پير 21 اگست 2017
بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے باعث کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوا۔ فوٹو: فائل

بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے باعث کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوا۔ فوٹو: فائل

 کراچی / حیدرآباد: کراچی میں آندھی اور طوفانی بارش کے بعد شہرکے متعدد علاقے زیرآب اور کئی علاقوں میں بجلی غائب ہو گئی جب کہ کرنٹ لگنے اور چھت گرنے کے واقعات میں کم سن بہن بھائی سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز ہوا کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جس سے شہر میں چند روز سے جاری گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ شاہ فیصل ٹاؤن، گلستان جوہر، فیڈرل بی ایریا، ملیر، ایئر پورٹ، یونی ورسٹی روڈ، گلشن حدید، گلشن اقبال، شارع قائدین، پٹیل پاڑہ اور دیگر علاقوں میں ہونے والی بارش نے گرمی کے ستائے عوام کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دی ہے۔

بارش کی چند بوندیں گرتے ہی شہر کے300 فیڈر ٹرپ کر گئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے کراچی کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔ بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے باعث کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوا اور مسقط اور دبئی سے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ آنے والی پروازوں کو نوابشاہ ایئرپورٹ پر لینڈ کرایا گیا۔

کے الیکٹرک ترجمان کا کہنا ہے کہ طوفانی بارش سے سیکڑوں مقامات پر بجلی کے تار ٹوٹ گئے تاہم عملہ علاقوں میں موجود ہے اور وہ بجلی کی بحالی میں مصروف ہے۔

دوسری جانب بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے رضویہ سوسائٹی میں 18 سالہ رمیز، پاک کالونی کے علاقے پرانا گولیمار باری ولیج میں پانی میں کرنٹ پھیلنے سے 18 سالہ بسمہ جاں بحق ہو گئی جب کہ سولجر بازار کے علاقے قادری چوک گارڈن ایسٹ میں کرنٹ لگنے سے حارث اور منصور نامی 2 افراد جاں بحق ہوئے جن کی لاشیں ایک گھنٹے تک جائے وقوع پر پڑی رہیں۔

نارتھ کراچی انڈہ موڑ کے قریب کرنٹ لگنے سے 18 سالہ مریم جاں بحق جبکہ نارتھ کراچی ڈسکو موڑ کے قریب مکان کی چھت گرنے سے کمسن بہن مریم اور جنید بھائی جاں بحق ہوگئے۔ گلشن کنیز فاطمہ میں گھر کی دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، سپرہائی وے فقیرا گوٹھ میں 28 سالہ حاجرہ بی بی جبکہ نیو کراچی میں کرنٹ لگنے سے نامعلوم شخص جاں بحق ہوا۔ نیوکراچی خمیسو گوٹھ میں کرنٹ لگنے سے معاذ اللہ جاں بحق ہو گیا۔

ادھر حیدرآباد میں بھی موسلادھار بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا تاہم سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے درجنوں موٹرسائیکلیں، کاریں، رکشے اور  دیگر گاڑیاں خراب ہو گئیں جس سے سڑکوں پر ٹریفک جام ہو گیا۔ اس کے علاوہ زیریں سندھ کے مختلف شہروں اور ساحلی علاقوں میں تیز ہوا کے ساتھ کہیں موسلادھار اور کہیں ہلکی بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر قائد میں 2 روز سے جاری گرمی سمندر میں موجود ہوا کے کم دباؤ کی وجہ سے ہے، دباؤ کم ہونے کے باعث سمندری ہواؤں کی رفتار بھی کم ہوگئی تاہم بھارتی گجرات میں موجود ہوا کے کم دباؤ کے اثرات بارش کی شکل میں کراچی پہنچ گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔