- مستونگ میں سی ٹی ڈی کا آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک
- پائلٹ لائسنسنگ کیس کی تحقیقات میں سائبر کرائم ماہرین کو شامل کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں پولیس پٹرولنگ ٹیم پر فائرنگ، ایک اہل کار شہید دو شدید زخمی
- ایم کیو ایم پاکستان کا نشتر پارک میں جلسے کا اعلان
- راولپنڈی میں فائرنگ سے ایس ایچ او عمران عباس شہید
- بھارت میں رخصتی کے وقت زیادہ رونے سے دلہن ہلاک
- شمالی وجنوبی وزیرستان میں فورسز کے آپریشن، 4 دہشت گرد ہلاک
- عمران خان نے اداروں کو استعمال کر کے اعتماد کا ووٹ لیا، مریم نواز
- کیمیائی آلودگی جسم کو 8 طرح سے نقصان پہنچاتی ہے
- کیا یہ تین منزلہ عمارت دریا میں ڈوب رہی ہے؟
- گوادر سے بیرون ملک کروڑوں روپے کی منشیات اسمگلنگ ناکام، 4 ملزمان گرفتار
- حکومت کے اتحادی ہیں اور سینیٹ میں بھی اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، چوہدری شجاعت
- اب اسمارٹ فون پاکستان میں بنیں گے، 3 کمپنیوں کا پلانٹس لگانے کا اعلان
- مرغی کے گوشت کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، عوام کی دسترس سے باہر
- راولپنڈی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، ایس ایچ او شہید
- بیٹی کیلیے شاہین آفریدی کا رشتہ آیا ہے، شاہد آفریدی کی تصدیق
- ملک میں 10 مارچ سے 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا اعلان
- بریسٹ کینسر سے آگاہی، بروقت تشخیص اور علاج کے لیے ایپ متعارف
- پی ایس ایل 6 کی تحقیقات کیلیے فیکٹ فائنڈنگ پینل کا اعلان
- حکومت کا اپنے ہی قائم کردہ براڈ شیٹ کمیشن سے عدم تعاون
بنگلا دیش میں استانی نے بطور سزا بچوں کو گٹر کا پانی پلا دیا

بنگلا دیش میں سزا کے طور پر ایک استانی نے بچوں کو سزا کے طور پر گٹر کا پانی پلادیا ۔ فوٹو: فائل
ڈھاکہ: بنگلا دیش میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک پرائمری اسکول کی استانی کے خلاف تفتیش شروع کردی ہے جس پر دو درجن سے زائد بچوں کو بطور سزا گٹر کا پانی پلانے کے سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
متاثرہ بچوں کے والدین نے ڈھاکا کے جنوبی علاقے ججیرا میں واقع ایک استانی شہناز پروین کے خلاف درخواستوں کے ڈھیر لگا دیئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ استانی کے اس عمل سے کئی بچے بیمار ہو گئے ہیں۔
اس علاقے کی ایڈمنسٹریٹر راحیلہ رحمت اللہ نے کہا کہ کل 28 بچوں کو زبردستی سیوریج کا پانی پلانے کے واقعے کے تحقیق کی جا رہی ہے اور اگر خاتون ٹیچر اس میں ملوث پائی گئی تو ان کے خلاف ضروری قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پچیس سالہ ٹیچر نے بچوں کو آلودہ پانی پلانے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کو جماعت میں بری کارکردگی اور ناکامی کے بعد صرف آلودہ پانی سے خوفزدہ کر رہی تھی۔ گنگا پرساد پرائمری اسکول کے پرنسپل نے اس عمل کو مطلق غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ تحقیقات کا انتظار کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ججیرا کے محکمہ تعلیم کے ایک افسر حفیظ الرحمان نے کہا کہ بچوں کواسطرح خوفزدہ کرنا بھی کسی طرح درست عمل نہیں ہے۔ دوسری جانب بچوں نے کہا ہے کہ ٹیچر پروین نے انہیں جگ بھر کر گندا پانی پلایا۔ استانی نے ایک بچے کو جگ بھر کر گٹر کا پانی لانے کو کہا اور اس کے بعد کئی بچوں کو زبردستی یہ پانی پلایا گیا۔
بنگلا دیشی اسکولوں میں 2010 کے بعد طلبا و طالبات پر تشدد پر پابندی عائد ہے جبکہ سوشل میڈیا پر اس عمل کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔