دماغ کو تندرست وتوانا رکھیے

 منگل 22 اگست 2017
صبح یا شام کوئی کھیل ضرور کھیلیں۔ اس سے دماغی صلاحیتیں بڑھتی ہیں۔ فوٹو : فائل

صبح یا شام کوئی کھیل ضرور کھیلیں۔ اس سے دماغی صلاحیتیں بڑھتی ہیں۔ فوٹو : فائل

انسان کا دماغ قدرت الہی کا حیرت انگیز کرشمہ ہے۔جسم انسانی میں یہی وہ عضو ہے جس کی مدد سے اشرف المخلوقات نے نت نئی ایجادات کیں اور عظیم سائنسی کارنامے انجام دئیے۔اسی لیے ہر انسان کو خاص طور پر دماغ کو تندرست رکھنا چاہیے۔

دماغ ہمارے بدن میں مرکز یا صدرمقام کی حیثیت رکھتا ہے۔اگر دماغ صحت مند ہے تو انسان اس سے بھر پور فائدہ لے سکتا ہے۔تاہم انسان کی عمر بڑھے،تو اس کی دماغی قوت کم ہوتی جاتی ہے۔یاداشت بھی اتنی کمزور ہو جاتی ہے کہ ہم اکثر بھولنے لگتے ہیں،فلاں شے کہاں رکھی تھی۔

ہر انسان چاہتا ہے کہ اس کی دماغی صحت تاعمر بحال رہے۔انسان عمر ڈھلنے کا عمل تو روک نہیں سکتا لیکن چند تدابیر کر کے اپنی یادداشت ضرور بہتر بنا لیتا ہے۔بدقسمتی سے اکثر لوگ نہیں جانتے کہ دماغ کو کیونکر تندرست بنایا جائے۔حالانکہ تھوڑی سی سعی کے ذریعے ہم اپنی دماغی صلاحیتیں بہتر بنا سکتے ہیں۔اس سلسلے میں بعض مردوزن ادویہ استعمال کرتے ہیں جو عموماً الٹا نقصان پہنچاتی ہیں۔

انسان کا دماغ ایک پیچیدہ لیکن انمول مشین ہے۔ذیل میں ایسے طریقے درج ہیں جن کی مدد سے آپ اپنے دماغ کو صحت مند رکھنے کے علاوہ اسے تیز بھی کر سکتے ہیں۔یہ طریقے خصوصاً طلبہ وطالبات کے لیے مفید ہیں جنھیں دوران تعلیم تندرست وتوانا دماغ کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

٭رات کو ہمیشہ ہوا دار جگہ پر سوئیں جہاں سے آکسیجن باآسانی میسر آ سکے۔ آکسیجن دماغ کے لیے بہت مفید ہے۔

٭سوتے وقت دن کی تلخ باتوں کو یاد نہ کریں اور پُر سکون نیند لینے کی کوشش کریں۔

٭ صبح جلد بیدار ہوں اور رات کو جلدی سو جائیں۔

٭دن کے کسی بھی حصے میں چہل قدمی کرنااپنا معمول بنا لیں۔چلنا دماغ پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہ عمل الزائمر کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔

٭ بہتر ہے کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں روزانہ چھ میل چلیں۔اس سے ان کا دماغ تیز ہوگا ۔

٭ صبح نماز پڑھیں پھر ہلکی ورزش کریں اور لمبے لمبے سانس لیں جو آکسیجن کو آپ کے دماغ تک پہنچاتے ہیں۔

٭ صبح یا شام کوئی کھیل ضرور کھیلیں۔ اس سے دماغی صلاحیتیں بڑھتی ہیں۔

٭ ایسی بیماریوں کا بروقت علاج کروائیں جو دماغی صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہیں جیسے بلڈ پریشر،شوگر اور دماغی امراض ۔

٭ گھر کے چھوٹے موٹے کاموں میں بھرپور حصہ لیں۔

٭ہمیشہ سادہ لیکن متوازن خوراک کا استعمال کریں۔

٭ دن میں کم از کم آٹھ گلاس پانی ضرور پئیں۔

٭ مچھلی کا استعمال یادداشت بہتر بناتا ہے۔

٭ مضر صحت غذائی اشیا جیسے تمباکو نوشی، شراب اور کیفین وغیرہ سے پرہیز رکھیں۔

٭ دوستوں اور رشتہ داروں سے ملنے ملانے کے لیے کچھ وقت نکالیں۔ایسا کرنا آپ کے دماغ کو بہتر بناتا ہے۔

٭ انسان جب پچپن سال کا ہو جائے تو عام طور پر اس کادماغ کمزور ہونے لگتا ہے۔تب دماغی امراض چمٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اسی لیے بڑھاپا آنے کے بعد اپنے ڈاکٹر سے ضرور رابطے میں رہیں۔

٭ حساب کتاب کرتے ہوئے کیلکولیٹر کے بجائے اپنے دماغ کا استعمال کریں۔

٭ سر کی مالش کرنا دماغ کو بہتر بناتا ہے۔

٭ حافظہ تیز کرنے کے لیے رات کو پانچ سے چھ بادام کی گریاں بگھو دیں اور صبح کھا لیں۔

٭ کدو کھانا دماغ کی صحت کے لیے مفید ہے۔

٭جو کام کرنا ہو پہلے اس کو مکمل کر لیں اور پھر دوسرے کام میں ہاتھ ڈالیے۔

٭ کوئی دماغی کام کرتے ہوئے تھک جائیں تو تھوڑی دیر آرام کریں اور پانی پی لیں۔

٭ دودھ کا استعمال فائدہ مند رہتا ہے۔

٭ کوئی بھی دماغی کام لیٹ کر نہ کیجیے۔

٭ دماغی صحت بڑھانے کے لیے اخبارات میں چھپنے والے معمّوں اور پزل حل کرنے کی کوشش کریں۔

٭ نمک کا استعمال کم سے کم کریں۔

٭ نت نئی زبانیں کا کورس کریں۔

٭ اخبارات اور میگزین کا مطالعہ باقاعدگی سے کیجیے۔

٭ روزانہ کوئی نئی بات سیکھنے کی کوشش کریں جیسے کھانے کی ترکیب، کھیل یا ایسا ہنر کچھ جس میں آپدلچسپی لیتے ہوں۔

(صدف جبیں)

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔