- مستونگ میں سی ٹی ڈی کا آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک
- پائلٹ لائسنسنگ کیس کی تحقیقات میں سائبر کرائم ماہرین کو شامل کرنے کا فیصلہ
- اسلام آباد میں پولیس پٹرولنگ ٹیم پر فائرنگ، ایک اہل کار شہید دو شدید زخمی
- ایم کیو ایم پاکستان کا نشتر پارک میں جلسے کا اعلان
- راولپنڈی میں فائرنگ سے ایس ایچ او عمران عباس شہید
- بھارت میں رخصتی کے وقت زیادہ رونے سے دلہن ہلاک
- شمالی وجنوبی وزیرستان میں فورسز کے آپریشن، 4 دہشت گرد ہلاک
- عمران خان نے اداروں کو استعمال کر کے اعتماد کا ووٹ لیا، مریم نواز
- کیمیائی آلودگی جسم کو 8 طرح سے نقصان پہنچاتی ہے
- کیا یہ تین منزلہ عمارت دریا میں ڈوب رہی ہے؟
- گوادر سے بیرون ملک کروڑوں روپے کی منشیات اسمگلنگ ناکام، 4 ملزمان گرفتار
- حکومت کے اتحادی ہیں اور سینیٹ میں بھی اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، چوہدری شجاعت
- اب اسمارٹ فون پاکستان میں بنیں گے، 3 کمپنیوں کا پلانٹس لگانے کا اعلان
- مرغی کے گوشت کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، عوام کی دسترس سے باہر
- راولپنڈی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، ایس ایچ او شہید
- بیٹی کیلیے شاہین آفریدی کا رشتہ آیا ہے، شاہد آفریدی کی تصدیق
- ملک میں 10 مارچ سے 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا اعلان
- بریسٹ کینسر سے آگاہی، بروقت تشخیص اور علاج کے لیے ایپ متعارف
- پی ایس ایل 6 کی تحقیقات کیلیے فیکٹ فائنڈنگ پینل کا اعلان
- حکومت کا اپنے ہی قائم کردہ براڈ شیٹ کمیشن سے عدم تعاون
بیرون ملک غیر قانونی اثاثے؛ پاکستان میں جائیداد منجمد کرنے کی تجویز

اثاثے غیرقانونی ثابت ہونے پرٹیکس عائد،عدم ادائیگی پرکھاتے منجمد،ملکی دولت واپس لانے کیلیے معاہدے کیے جائیں،دستاویز. فوٹو : فائل
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب)کی ٹیکس چوری وفراڈ کی روک تھام کے لیے پیشگی اقدامات تجویز کرنے کے لیے قائم کردہ خصوصی کمیٹی برائے انسداد ٹیکس چوری نے حکومت کو بیرون ملک غیر قانونی اثاثے رکھنے والے پاکستانیوں کے ملک میں موجود اثاثے و بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا اختیار دینے کے لیے قانون متعارف کرانے کی سفارش کردی۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب مذکورہ منٹس کی کاپی کے مطابق خصوصی کمیٹی نے بینکنگ چینل کے ذریعے غیرملکی زرمبادلہ پاکستان لانے پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001کی سیکشن 111(4)کے تحت دی جانے والی انکم ٹیکس چھوٹ بھی واپس لینے کی تجویز دی اور کہا ہے کہ اس سیکشن میں ترمیم کی جائے اور بینکنگ چینل سے پاکستان آنے والے زرمبادلہ کے بارے میں بیرون ملک موجود ذرائع آمدنی پوچھیں جائیں اور اگر ذرائع آمدن درست ثابت ہوں تو اس صورت میں یہ چھوٹ دی جائے۔
کمیٹی نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ پروٹیکشن آف اکنامک ریفارمز ایکٹ 1992کی سیکشن 5 میں بھی ترمیم کی جائے، اس کے علاوہ ملک میں ایسا مناسب و موثر قانون ہونا چاہیے جس کے تحت حکومت بیرون ممالک غیر قانونی اثاثے رکھنے والے ایسے لوگوں کے پاکستان میں غیرملکی اثاثوں کی مالیت کے برابر موجود اثاثہ جات ضبط کرسکے یا ان پر بیرون ملک میں موجود اثاثوں کی مالیت کے برابر ٹیکس عائد کرسکے اور عدم ادائیگی پر ان کی ریکوری کے لیے بینک اکاؤنٹس منجمد کر سکے۔
دستاویز میں بتایا گیاکہ جن لوگوں کی جانب سے اپنے بیرون ملک موجود اثاثہ جات کے بارے میں پوچھ گچھ اور تحقیقات کے دوران ذرائع آمدنی ثابت نہ کیے جاسکیں تو ان کے خلاف پاکستان میں کارروائی کا اختیار ہو اور اس مجوزہ قانون کے تحت ان پاکستانیوں کے بیرون ملک موجود اثاثہ جات کی مالیت کے برابر یہاں پاکستان میں موجود اثاثے ضبط کیے جا سکیں اور ان پر ٹیکس بھی عائد کیے جا سکیں۔
دستاویز میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ بیرون ممالک ٹیکس ہیون میں کالادھن رکھنے والے پاکستانیوں کی دولت ملک میں واپس لانے کے لیے امریکا اور بھارت کی طرز پر ان ممالک کے ساتھ معاہدے کیے جائیں جن ممالک کے بینک اکاؤنٹس میں یہ پاکستانی اپنا کالا دھن رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔