- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
ترقیاتی منصوبوں کیلیے 18 اگست تک 55 ارب جاری
کراچی / اسلام آباد: وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات نے سرکاری شعبے کیلیے رواں مالی سال 18 اگست تک مجموعی طورپر 55 ارب 12 کروڑ 27 لاکھ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کر دیے گئے۔
وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات نے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگراموں میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلیے رواں مالی سال 18 اگست تک مجموعی طورپر 55 ارب 12 کروڑ 27 لاکھ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کر دیے جن میں سے سب سے زیادہ ایس ڈی جیز کیلیے 30ارب، بلاک فنڈنگ کی مد میں 14.4 ارب روپے دیے گئے تاہم واپڈا پاور سیکٹر، این ایچ اے کیلیے بھاری رقوم رکھنے کے باوجود اب تک کوئی فنڈز نہیں کیے گئے۔
اسی طرح انرجی فار آل، کلین واٹر اور سی پیک پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے اسپیشل پروجیکٹ سمیت ایوی ایشن، کابینہ، کیڈ، کامرس، دفاع، دفاعی پیداوار اور دیگر ڈویژنوں کیلیے بھی کوئی رقم نہیں دی گئی۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے لیے رواں مالی سال 1001ارب روپے کے فنڈز مختص کیے ہیں۔
دوسری جانب پلاننگ کمیشن کی طرف سے جاری کردہ نئے اعداد وشمار کے مطابق حکومت نے پرائم منسٹر یوتھ اور ہنر مند پروگرام کیلیے 3 ارب 21 کروڑ، ایرا کے لیے 90 کروڑ، پرائم منسٹر پائیدار ترقیاتی اہداف کیلیے 30 ارب، عارضی طورپر بے گھر افراد کی بحالی کیلیے 1 ارب ، سیفران فاٹا کیلیے 4 ارب 80 کروڑ، گلگت بلتستان بلاک کے لیے 5 ارب 57 کروڑ، اے جے کے بلاک کے لیے 4 ارب 4 کروڑ، سپارکو کیلیے 50 کروڑ ، پلاننگ کمیشن کے لیے 15 کروڑ، پٹرولیم و قدرتی وسائل کے لیے 72 کروڑ، پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے 4 کروڑ 60 لاکھ، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے لیے 12 کروڑ 30 لاکھ، ملک میں صحت کی سہولتیں بہتر بنانے کے لیے 60 کروڑ ، نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے لیے 32 کروڑ 27 لاکھ، انسانی حقوق ڈویژن کے لیے 6 کروڑ ، فنانس ڈویژن کے لیے 30 کروڑ، کمیونی کیشن ڈویژن کے لیے 2 ارب 60 کروڑ اور موسمیاتی تبدیلی ڈویژن کے لیے 16 کروڑ 30 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کردیے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔