نواز شریف گریٹر پنجاب چاہتے ہیں، کے پی میں سونامی ختم ہو گیا، آصف زرداری

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  منگل 22 اگست 2017
مشرف کو میں ہی ہٹا سکتا تھا، پنجاب اور وفاق میں ہم حکومت بنائیں گے، مودی کوسیاستدان نہیں مانتا، انٹرویو، رحمن ملک کی ملاقات۔ فوٹو: فائل

مشرف کو میں ہی ہٹا سکتا تھا، پنجاب اور وفاق میں ہم حکومت بنائیں گے، مودی کوسیاستدان نہیں مانتا، انٹرویو، رحمن ملک کی ملاقات۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف کے دوست سرحد پار ہیں وہ گریٹر پنجاب بنانا چاہتے ہیں جب کہ کے پی کے میں سونامی ختم ہوگیا ہے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں آصف زرداری نے کہا کہ اب ہم پنجاب اور وفاق میں حکومت بنائیں گے اور ن لیگ کو اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے گا، جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، نواز شریف کو خطرہ ہے۔ وفاق میں ان کا اپنا وزیراعظم ہے، پنجاب میں بھائی وزیراعلیٰ ہے بلوچستان میں حکومت ہے تو جمہوریت کو کیسے خطرہ ہے۔ مشرف کو میں ہی ہٹا سکتا تھا اور اسے ہٹایا ورنہ وہ دوبارہ مارشل لا لگانے والے تھے۔

سابق صدر نے کہا کہ جی ٹی روڈ پر دس ہزار سے زائد لوگ نہیں تھے، نواز شریف ہمیشہ ووٹ کے ذریعے اقتدار میں نہیں آئے وہ پاور کے ذریعے آئے۔ چوہدری نثار نے صرف اشارہ کیا ہے کہ اگر کوئی اور بولے گا تو پھر وہ بھی بولیں گے۔ نواز شریف خود سائنٹسٹ ہیں ان کا نظریہ سمجھ میں نہیں آتا، ضیا کی گود میں پلنے والے آج نظریے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ اور اپنی فوج کو مضبوط کیا، میاں صاحب نے کشمیر پر کبھی بات نہیں کی، یہ گریٹر پنجاب بنانا چاہتے ہیں۔

آصف زرداری نے کہا کہ میاں صاحب نے چھانگا مانگا کی سیاست اس لیے کی تھی کہ وہ پنجاب میں حکومت نہیں بنا سکتے تھے اب ہم پنجاب میں حکومت بنائیں گے۔ پنجاب میں اس بار آزاد لوگوں کو منتخب ہوتے دیکھ رہا ہوں، یہ لوگ اکثریتی جماعت کے ساتھ جائیں گے۔ مشرف سے این آر او نہ ہوتا تو نواز شریف کیسے واپس آتے، این آر او میں سیف الرحمان کے بنائے مقدمات کی بات کی گئی تھی۔ میں نے خود کو جیل ڈالنے والوں اور زبان کاٹنے والوں کو بھی حکومت میں لیا کسی کو جیل میں نہیں ڈالا تاہم سیف الرحمان کو آج تک معاف نہیں کیا۔

سابق صدر نے کہا کہ مودی میری دعوت پر تو کبھی پاکستان نہیں آئے، میں انھیں سیاستدان ماننے کے لیے تیار نہیں ہوں ہمارے گاندھی خاندان سے تین نسلوں پرانے تعلقات ہیں۔ علاوہ ازیں آصف زرداری سے رحمن ملک نے بلاول ہائوس میں ملاقات کی جس میں پارٹی امور پر مشاورت اور ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔