- گلگت کے شہری کو ساڑھے 13 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول، انکوائری کا حکم
- 96 ارب کی مقروض ایل ڈبلیو ایم سی کو پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ
- غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے، یورپی یونین
- اسٹیٹ بینک کی ڈالر شرح کو کیپ، ترسیلات زر اور برآمدات میں 3 ارب ڈالر نقصان کے دعوے کی تردید
- ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، امریکی دھمکی
- حکومت نے آئل ریفائنری پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی
- پٹرولیم قیمتیں مہنگائی کا مزید طوفان لائیں گی، تاجر تنظیمیں
- کراچی؛ ڈیوٹی سے گھر جاتے ہوئے ڈکیتی میں مزاحمت پر 3 بچوں کا باپ قتل
- اگر پاکستان ڈیفالٹ کرگیا تو ممکنہ منظرنامہ کیسا ہوگا؟
- لال حویلی سیل کرنا سیاسی دہشتگردی اور فاشزم ہے، شیخ رشید
- مودی سرکار کی مسلم تاریخ مٹانے کی مہم، ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل
- مری میں گزشتہ 12 گھنٹے سے برفباری کا سلسلہ جاری
- شیخ رشید کی آبائی رہائشگاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا
- پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتیں، ٹرانسپورٹ کرایوں میں 10 فیصد اضافہ
- زمین سے 1450 نوری سال دور ویری ایبل ستاروں کی تصویر عکس بند
- کم وقت میں زیادہ سویٹر پہننے کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- فوری طور پر خون روکنے والی پٹی
- پی ٹی آئی کے مقامی رہنما قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے
- کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاں بحق
’’پاک بھارت مشترکہ ایٹمی بجلی گھروں کی تجویز دی جائے‘‘
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے سیمینار سے شیریں مزاری، پروفیسر خورشید اوردیگر کا خطاب فوٹو: فائل
اسلام آباد: انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز، اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ ملکی بقا کیلیے ایٹمی صلاحیت لازمی ہے۔
دفاعی ماہر ڈاکٹر شیریں مزاری نے خیال پیش کیا کہ پاکستان کو بھارت کے سامنے یہ تجویز پیش کرنی چاہیے کہ باہمی دفاعی اعتماد سازی کے اقدام کے طور پر دونوں ملکوں کی سرحد وںپر مشترکہ سول ایٹمی بجلی گھروں کی تنصیب کا عمل شروع کیا جائے۔ سیمینار کے شرکا نے خیال ظاہر کیا کہ بھارتی رویے کے پیشِ نظر یہ تجویز بھی ان بہت سی تجاویز کی طرح سرد خانے میں چلی جائے گی جو اس سے پہلے بھی خطے میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کی طرف سے دی جا چکی ہیں۔ جب تک کشمیر کے بنیادی مسئلے کے حل کے لیے حقیقی پیش رفت نہ ہو، دو طرفہ تجارت سمیت باہمی اعتماد سازی کے نظام میں کوئی ترقی نہیں ہو سکتی۔
ڈاکٹر شیریں مزاری نے بھارت امریکا ایٹمی معاہدے کو مثال کے طور پر پیش کیا۔ جس میں امریکا نے ایٹمی سپلائرز گروپ پر سے بہت سی پابندیوں کو اٹھا لیا ہے جو متعلقہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے چیئر مین پروفیسر خورشید احمد نے کہا کہ پاکستان کے لیے ایٹمی صلاحیت کی موجودگی اس کی بقا کے لیے لازمی ہے۔ البتہ سفارتی سطح پر ہماری کمزوریاں ہمارے دشمنوں کو حوصلہ دیتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔