- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- دعائیہ تقریب پر مقدمہ؛ علیمہ خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- ’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
پاکستان معاشی حکمت عملی یکسر تبدیل کرے ،آئی ایم ایف
اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی حکمت عملی یکسر تبدیل کرے۔
مجموعی قومی پیداوار اور ٹیکسوں میں اضافہ، خسارے میں کمی کرے، تب نیا قرضہ ملے گا۔یہ شرائط عالمی مالیاتی فنڈ کے سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے نئے قرضے سے متعلق برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیں۔ پاکستان کو نیا قرضہ دینے کے لئے عالمی مالیاتی فنڈ نے شرائط پیش کی ہیں، جن کے تحت اگر پاکستان کو قرضے کا نیا پروگرام حاصل کرنا ہے، تو اس سے پہلے جی ڈی پی میں ڈیڑھ فیصد اضافہ کرنا ہوگا، جو تقریبا تین سو ساٹھ ارب روپے یا تین ارب سڑسٹھ کروڑ ڈالر کے برابر ہے۔
اس کے ساتھ ہی عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کی معاشی پالسیوں پر بھی شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کو معاشی حکمت عملی یکسر تبدیل کرنا ہوگی، جس کے تحت محصولات میں اضافہ اور خسارے میں کمی کرنا ہوگی، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کو ایک سو باسٹھ کھرب چالیس ارب روپے خسارے کا سامنا ہے، جو اخرجات میں کمی سے کسی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔