- یوٹیلٹی اسٹورز پر مختلف اشیاء کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ
- بغداد میں یکے بعد دیگرے 2خودکش حملوں میں 30 افراد ہلاک، 73 زخمی
- چین رواں ماہ پاکستان کو کورونا ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں دے گا، وزیرخارجہ
- امن معاہدے پر عمل درآمد؛ طالبان نے نئی امریکی حکومت کو خبردار کردیا
- لاپتہ افراد کیس؛ اعلی حکام کو ہرجانے، شوکاز نوٹسز اور توہین عدالت کے فیصلے معطل
- اسلام آباد یونائیٹڈ نے رومان ریس کو بولنگ کنسلٹنٹ مقرر کردیا
- سابق کرکٹرز13 سال بعد جنوبی افریقا کو کراچی میں کھیلتا ہوا دیکھنے کے منتظر
- براڈ شیٹ کیس؛ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے چیئرمین نیب کو طلب کرلیا
- کے ای ایس سی پرائیویٹائزیشن کے خلاف دائر تمام درخواستیں مسترد
- ٹی 10 لیگ کیلیے پاکستانی کھلاڑیوں اور آفیشلز کو یواے ای کے ویزے جاری نہ ہوسکے
- اکانومسٹ ہویا فارن پالیسی میگزین، بھارت کا مکروہ چہرہ ہرجگہ بے نقاب
- اوگرا نے نئے سی این جی لائسنس دینے کا اعلان کر دیا
- نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کے بولنگ کوچ انگلینڈ میں پھنس گئے
- چین نے مائیک پومپیو سمیت ٹرمپ انتظامیہ کے 28 عہدیداروں پر پابندیاں عائد کردیں
- فارن فنڈنگ کیس پانامہ 2 بنے گا، شیخ رشید
- جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریزکیلئے پاکستان کے اسکواڈ میں تبدیلیوں کا امکان
- پی سی بی کے چیئرمین اورگورننگ بورڈ ممبران کے اخراجات کی تفصیل سامنے آگٗئی
- شہباز شریف کو آشیانہ ریفرنس میں حاضری سے استثنیٰ کالعدم قرار
- بچوں سے زیادتی کے قانون کا ترمیمی بل خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کرنے کی تیاریاں
- جوبائیڈن نے پہلے ہی روز امریکی سرجن جنرل ایڈمز سے استعفیٰ طلب کرلیا
بھارتی سپریم کورٹ نے ایک ساتھ 3 طلاقوں کو غیر قانونی قرار دے دیا

بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قرآن میں طلاقِ ثلاثہ کا کوئی تصور نہیں لہذا اسے مسلم حقوق کا لازمی حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔ (فوٹو: فائل)
نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ کی پانچ رکنی بینچ نے ایک اہم مقدمے میں فیصلہ سناتے ہوئے مسلمانوں میں طلاقِ ثلاثہ یعنی ایک نشست میں تین طلاقوں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
یہ فیصلہ 2 کے مقابلے میں 3 ججز کی اکثریتی رائے کی بنیاد پر جاری کیا گیا یعنی پانچ میں سے تین ججز نے طلاقِ ثلاثہ کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جبکہ دو ججز کی رائے اس سے مختلف تھی۔
بھارتی سپریم کورٹ کے جاری کردہ اکثریتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایک نشست میں تین طلاقوں کا طریقہ مسلم خواتین کے بنیادی حقوق سے متصادم ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں شادی مکمل طور پر ختم ہوجاتی ہے اور رجوع کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس روہنتن نریمان، ادے للیت اور جوزف کیورائین نے طلاقِ ثلاثہ کو غیر قانونی قرار دیا۔ جسٹس جوزف کا کہنا تھا کہ جو چیز (مسلم) عقیدے کے مطابق درست نہیں ہوسکتی اسے قانونی تحفظ بھی نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ طلاقِ ثلاثہ کا تصور قرآن میں موجود نہیں لہذا اس پر عملدرآمد کو مذہبی حق کے طور پر بھی تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ دوسری جانب جسٹس عبدالنظیر اور چیف جسٹس جے ایس کھیہر نے طلاقِ ثلاثہ کے حق میں اپنا سابقہ فیصلہ برقرار رکھا۔
واضح رہے کہ بھارت میں طلاقِ ثلاثہ کا مسئلہ گزشتہ چند سال کے دوران بہت پیچیدہ ہوچکا ہے اور سیکڑوں خواتین اس معاملے پر اعلی عدالتوں سے رجوع کرچکی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔