- بھارت کا یوم آزادی، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں
- پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جرمانہ
- شوبازوں نے پولیس کی وردی بدلی کی مگر اصلاحات کیلئے اقدامات نہ کئے، فردوس عاشق
- ایک ہی راکٹ میں 143 سیٹلائٹ بھیجنے کا نیا ریکارڈ قائم
- پاکستانی ماؤں کے حمل ضائع ہونے میں فضائی آلودگی کا اہم کردار
- شکی بیوی نے اپنی ہی تصویریں دیکھ کر شوہر پر قاتلانہ حملہ کردیا
- سعودی عرب میں طلاق کے رجحان میں خوفناک اضافہ؛ ایک تہائی شادیاں ناکام ہونے لگیں
- حلق میں سیٹی پھنس جانے پر دم گھٹنے سے 6 سالہ بچہ جاں بحق
- ’’موبائل مانیٹرنگ ایپس ‘‘
- کراچی ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ
- خانہ کعبہ کی چھت کی صفائی محض 40 منٹ میں مکمل
- پاکستانی ٹیم آج ساتویں پوزیشن کے ساتھ سیریز کا آغاز کرے گی
- بابر اعظم نے بطور 34ویں ٹیسٹ کپتان میدان سنبھال لیا
- معین خان نے ڈومیسٹک پرفارمرز کیلیے آواز اٹھا دی
- مصباح صاحب بابر اب بچہ نہیں رہا
- اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر داخل ہونے والے 2 افراد سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد
- پاکستان ورلڈ بینک سے مزید 12 ارب ڈالر قرض لینے کا خواہاں
- کورونا، روزگار اور معاشی صورتحال بتدریج بہتر ہونے لگی
- میٹرک اور انٹر کے امتحانات جولائی سے شروع کرنیکی سفارش
- ملک میں ایک دن میں کورونا سے مزید 58 افراد جاں بحق
سندھ کے ارکان اسمبلی و سرکاری افسران کیخلاف نیب تحقیقات کی رپورٹ پیش
نیب کو ملک بھر میں کرپشن کے خلاف خصوصی قانون کے تحت اختیارات حاصل ہیں اور ہر جگہ کارروائی کا حق رکھتا ہے، جواب کا متن: فوٹو: فائل
کراچی: قومی احتساب بیورو نے صوبے سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی اور سرکاری افسران سمیت 600 سے زائد افراد کے خلاف تحقیقات سے متعلق رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سندھ میں نیب قوانین کی منسوخی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ نیب نے عدالت میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ نیب قوانین کی منسوخی آئین اور قانون کے خلاف ہے اسی لئے گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی نئے قوانین کے بل میں خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بل واپس بھیج دیا تھا جب کہ سپریم کورٹ بھی نیب آرڈیننس کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ کا نیب کو صوبے میں کام جاری رکھنے کا حکم
جواب میں کہا گیا ہے کہ نیب کو ملک بھر میں کرپشن کے خلاف خصوصی قانونے کے تحت اختیارات حاصل ہیں اور نیب کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ اس وقت نیب کی تحقیقات کا سامنا کرنے والے 600 سے زائد بیورو کریٹ اور ارکان اسمبلی شامل ہیں جن کی تفصیلات اور فہرست بھی جواب میں منسلک ہے لہذا سندھ اسمبلی میں منظور کئے گئے قانون کو منسوخ کیا جائے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نیب قوانین کے خاتمے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر
عدالت نے نیب کو صوبے میں کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو حکم دیا کہ نیب کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ عدالت نے سندھ حکومت کی نظرثانی درخواست پر وفاقی حکومت اور نیب حکام کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کردی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سندھ میں نیب قوانین کا اطلاق ختم، نوٹی فکیشن جاری
دوسری جانب سندھ حکومت نے نیب آرڈیننس کے خاتمے سے متعلق عدالتی حکم پر نظرثانی کی درخواست جمع کرادی ہے۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ بیرسٹر ضمیر گھومرو کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 69 اور 127 پارلیمانی کارروائی کو تحفظ فراہم کرتا ہے اس لئے عدالت سندھ اسمبلی کی کارروائی کی تفصیلات طلب نہیں کرسکتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔