- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
افغانستان کو امریکا کا قبرستان بنادیں گے، طالبان کا ٹرمپ کو انتباہ
کابل: افغان طالبان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ اگرامریکی افواج نہ نکالی گئیں تو افغانستان کو امریکیوں کا قبرستان بنادیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مزید ہزاروں فوجیوں کو افغانستان بھیجنے کی منظوری دیے جانے کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اگر امریکا نے افغانستان سے اپنی فوج نہ نکالی تو جلد افغانستان 21 ویں صدی کی اس سپرپاور کا ایک اور قبرستان بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو جنگ جاری رکھنے کے بجائے افغانستان سے انخلا کی حکمت عملی بنانی چاہیے، جب تک ہماری سرزمین پر ایک امریکی فوجی بھی موجود رہے گا اور ہم پر جنگ مسلط رکھی جائے گی تو ہم بلند حوصلوں کے ساتھ جہاد کو جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں طالبان کے نئے حملوں کا آغاز
ذبیح اللہ مجاہد نے نئی حکمت عملی کو مبہم اور گھسی پٹی قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی تقریر بہت غیر واضح تھی جس میں کوئی نئی بات نہ تھی۔ طالبان کے ایک اور اعلیٰ کمانڈر نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ ٹرمپ نے محض جارج ڈبلیو بش سمیت اپنے پیش روؤں کی جارحانہ روش کو جاری رکھا ہوا ہے، جس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، وہ صرف اپنے فوجی ضائع کررہے ہیں اور ہمیں اپنے ملک کا دفاع کرنا آتا ہے، ہم کئی نسلوں سے یہ جنگ لڑ رہے ہیں، ہم خوفزدہ نہیں، ہمارے حوصلے تازہ ہیں اور آخری سانس تک جنگ جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان ’سیز فائر اور مذاکرات کی بحالی‘ پر آمادہ
حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر نے بھی اے ایف پی کو بتایا کہ ٹرمپ نے ثابت کردیا کہ یہ صلیبی جنگ ہے اور ان کے بیان سے ثابت ہوگیا کہ وہ پوری امت مسلمہ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
ادھر کابل میں امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملہ بھی ہوا جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی۔ راکٹ سفارتی علاقے میں ایک کھیت میں جاگرا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ نئی امریکی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے افغانستان سے فوجی انخلا کے اپنے پچھلے منصوبے کو ترک کرکے مزید فوج بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فوری انخلا کے نتائج ناقابل قبول ہوں گے کیونکہ اس سے خلا پیدا ہوگا جسے دہشت گرد فورا پُر کردیں گے۔ افغانستان کی جنگ امریکا کی طویل ترین جنگ ہے۔ وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ حکام کے مطابق صدر ٹرمپ نے تقریبا 4 ہزار مزید امریکی فوجی افغانستان بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔