- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
قومی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات کا بل کثرت رائے سے منظور
اسلام آباد: قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات کے بل 2017 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر قانون زاہد حامد نے انتخابی اصلاحات بل 2017 منظوری کے لیے پیش کیا۔ بل میں اپوزیشن اورحکومت کی 40سےزائد ترامیم شامل کی گئی ہے، بل کی منظوری کے وقت تحریک انصاف کے ارکان نے اپنے مجوزہ نکات تسلیم نہ کیے جانے پر اجلاس سے واک آؤٹ کردیا تاہم اسمبلی میں بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
انتخابی اصلاحات بل کے تحت شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کوہائی کورٹ کےاختیارات ہوں گے، الیکشن کمیشن غیر قانونی عمل کے خلاف ازخود نوٹس لے سکے گا، الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کی کارروائی کے اختیارات حاصل ہوں گے، مذہب اور فرقے کو استعمال کرنے والوں کے لئے تین سال قید ہوگی، انتخابی شیڈول کےاعلان کےبعدحلقےمیں ترقیاتی منصوبوں کےاعلان پرپابندی ہوگی، ایک سےزیادہ ووٹ ڈالنے والے کے لیے 6ماہ قیدکی سزا ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔