- نابینا افراد کیلئے شام میں بنایا گیا منفرد گاؤں
- پشاور میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سکھ دکاندار قتل
- عمران خان نے مذاکرات کی مشروط آمادگی ظاہر کردی
- شام میں جنگ سے متاثرہ بچوں کو سلانے کے لیے ریڈیواسٹیشن خصوصی لوری نشر کرنے لگے
- گولیمار میں نوجوان پر فائرنگ ایس ایچ او رضویہ کی پرائیویٹ پارٹی نے کی، تحقیقات میں انکشاف
- سربراہی اجلاس میں پاکستان کی عدم شرکت سے تعلقات متاثر نہیں ہونگے، امریکا
- شام پر اسرائیلی حملے میں ایرانی افسر جاں بحق
- کراچی میں راشن تقسیم کے دوران بھگدڑ سے 3 بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق
- ججز کے درمیان اختلاف عدلیہ کیلیے اچھے نہیں ہیں، پاکستان بار کونسل
- پی ٹی آئی کے لاپتا رہنما اظہرمشوانی گھر واپس پہنچ گئے
- اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر287 روپے برقرار
- نومولود بچھڑے کی کھال پر مسکراتا چہرہ دیکھ کر عوام بھی خوش
- کاٹے جانے پر پودے بھی آہ و بکا کرتے ہیں
- قبل ازوقت پیدا ہونے والے بچے جوانی میں بھی دمے سے متاثرہوسکتے ہیں
- روس اور شمالی کوریا کے درمیان ہتھیاروں کی خرید و فروخت کے شواہد ہیں؛ امریکا
- واٹر ٹینکرکی ٹکر سے 10 سالہ بچہ جاں بحق
- جاپانی وزیراعظم کی مسلم ممالک کے سفراء کو دعوت افطار
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں اضافہ
- بی جے پی کے رکن بجٹ سیشن میں موبائل پر فحش فلم دیکھتے رہے؛ ویڈیو وائرل
- اہم آئینی امور فل کورٹ سے ہی حل کرنے چاہئیں، جسٹس جمال
عدالت نے صدر کی سیاسی سرگرمیوں پر وکیل سے وضاحت طلب کرلی

صدر کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچائیں گے تو یہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوگی، عدالت فوٹو: فائل
لاہور: صدر کے دو عہدوں سے متعلق کیس میں عدالت نے مختصرعبوری حکم میں وفاق کے وکیل سے صدر کے خود کو عوامی سطح پر سیاسی سرگرمیوں سے دور رکھنےکی وضاحت طلب کرلی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے اپنے مختصر عبوری حکم میں کہا کہ صدر کی ذاتی زندگی پر کوئی قانونی گرفت نہیں آتی لیکن عوامی سطح پر سیاسی سرگرمیوں پر قانونی سوال اٹھتا ہے، صدر کسی سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچائیں گے تو یہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوگی، صدر کی لاہور میں سیاسی سرگرمیوں پر دائر متفرق درخواست پر فریقین سے مفصل تحریری جواب طلب کیا گیا ہے۔
دوران سماعت وفاق کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیتے ہوئےکہا کہ صدر نے توہین عدالت کی نہ کوئی سیاسی ملاقات، میڈیا نے غلط خبریں شائع کی، انہوں نے کہا کہ صدر کی ذاتی زندگی سے عدالت کو سروکار نہیں ہونا چاہیے الیکشن ہونے والے ہیں، جلسے جلوس ہوں گے تو اس طرح کے الزامات روز آئیں گے بہتر ہے عدالت سیاسی معاملات سے دور رہے، کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔