ایواکاڈو کی گٹھلی کا چھلکا کینسر اور دل کے لیے مفید

ویب ڈیسک  جمعرات 24 اگست 2017

ٹیکساس: ایواکاڈو یا ’’مگر ناشپاتی‘‘ اب پاکستان میں بھی دستیاب ہے جس کے لاتعداد طبی فوائد سامنے آ چکے ہیں جبکہ اس کی گٹھلی کا اوپری چھلکا بھی صحت کے خزانے سے کسی طرح کم نہیں ہے۔

ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اکثر بیکار سمجھ کر پھینکے جانے والے ایواکاڈو بیج پر موجود باریک چھلکے میں طبی فوائد کوٹ کوٹ کر بھرے ہیں۔ اس میں موجود کئی اقسام کے کیمیکل متعدد جراثیم کو تباہ کرتے ہیں اور امراضِ قلب اور کینسر کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔

یونیورسٹی آف ٹیکساس ریو گرانڈ ویلی کے شعبہ کیمیا کے ڈاکٹر دیبا ششپانڈے پادھیا اور ان کے ساتھیوں نے امریکا کے مرغوب پھل کی گٹھلی میں حیرت انگیز طبی خواص دریافت کر کے ان کی تفصیلات امریکن کیمیکل سوسائٹی  کے سالانہ اجلاس میں پیش کی ہیں۔

اردو میں ایواکاڈو ’’مگرناشپاتی‘‘ کہلاتا ہے اور اس کے ان گنت فوائد پہلے بھی پیش کیے جاتے رہے ہیں مثلاً یہ کولیسٹرول گھٹاتا ہے، موٹاپا کم کرتا ہے، دل کو تقویت دیتا ہے اور کئی طرح کے امراض کو بھگاتا ہے۔ ماہرین نے ایواکاڈو کی 300 گٹھلیوں کا چھلکا جمع کر کے اس کا پاؤڈر تیار کیا اور اسے پروسیس کرکے دو چمچے تیل اور ایک چمچہ چکنائی میں تبدیل کیا۔

اس کے بعد کرومیٹوگرافی اور ماس اسپیکٹرومیٹری کے ذریعے اس کا جائزہ لیا گیا تو تیل میں 116 اقسام کے مختلف مرکبات (کمپاؤنڈ) دریافت ہوئے۔ ان میں تین کمپاؤنڈ بہت کارآمد نکلے جن کے نام بیہنائل الکحل، ڈوڈیسینوئک ایسڈ اور ہیپٹا کوسین تھے جو بالترتیب جراثیم ختم کرنے، اچھے کولیسٹرول کو پروان چڑھانے اور سرطانی رسولیوں کو ختم کرنے میں شہرت رکھتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگلی مرتبہ آپ ایواکاڈو کی گٹھلی کا چھلکا بھی کھا جائیں کیونکہ اس کے بہت سے فوائد ہیں لیکن اس کی گھٹلی کھانے کی کوشش نہ کیجئے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔