دورۂ پاکستان کیلیے سمارا ویرا نے سری لنکن فیصلے کی حمایت کردی

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 23 اگست 2017
2009 کے دورے میں تھائی پر لگنے والی گولی اب بھی میرے گھر میں محفوظ ہے۔ فوٹو :فائل

2009 کے دورے میں تھائی پر لگنے والی گولی اب بھی میرے گھر میں محفوظ ہے۔ فوٹو :فائل

سڈنی:  لاہور حملے کے سب سے متاثرہ سری لنکن پلیئر تھلان سماراویرا نے بھی آئی لینڈرز کے پاکستان جانے کی حمایت کردی۔

سری لنکن کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک ٹوئنٹی 20 میچ کیلیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی جس کا سابق بیٹسمین تھلان سمارا ویرا نے بھی خیرمقدم کیا ہے، 2009 میں لاہور میں دہشتگرد حملے میں سب سے زیادہ زخمی بھی تھلان سمارا ویرا ہی ہوئے تھے تاہم وہ اب آسٹریلیا میں اپنی اہلیہ اور2 بیٹیوں کے ساتھ مقیم ہیں جب کہ حال ہی میں انھوں نے بنگلادیشی ٹیم کے ساتھ بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ بھی کام کیا ہے۔

سمارا ویرا نے کہاکہ پاکستان ایک زندہ دل قوم کا ملک ہے اور میں اپنے بورڈ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں، پاکستانی شائقین کو اپنے ہوم گراؤنڈز پر کرکٹ دیکھنے ہوئے عرصہ ہوچکا، میں ان کے جذبات سمجھتا ہوں کیونکہ ایسی صورتحال 1996 میں ہمیں بھی درپیش تھی۔ جب آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز نے سری لنکا میں کھیلنے سے انکار کردیا تھا اور ورلڈ کپ میں اپنی پوائنٹس بھی فورفیٹ کردیے تھے۔

سابق اسٹار نے کہا کہ پاکستان کے ٹور کیلیے کھلاڑیوں کواپنا فیصلہ کرنے کا اختیار دینا اور صرف ان کو ہی منتخب کرنا چاہیے جو خود ٹور پر جانے کیلیے راضی ہوں۔

یاد رہے کہ سمارا ویرا کو گولی لگنے سے گہرا زخم آیا اور وہ18 گھنٹے طویل سرجری کے مرحلے سے گزرے تھے، انکے جسم سے جو گولی نکالی گئی تھی وہ اب بھی ان کے گھر میں موجود ہے، انھوں نے کہا کہ وہ گولی میرے سری لنکا والے گھر میں ہے، میں یہاں آسٹریلیا لانا چاہتا تھا مگر اس کیلیے حکومت کی اجازت درکار تھی اس لیے میں نے وہیں پر رہنے دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔