- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
ادب کے شہنشاہ غالب کو دنیا سے گزرے 144 سال ہوگئے
مرزا اسد اللہ خاں غالب جن کا اردو اور فارسی ادب کی شاعری میں کوئی ثانی نہیں ہے کودنیا سے گزرے آج 144 سال ہوگئے لیکن اپنی معنی خیز شاعری اور منفرد انداز بیان کے ساتھ آج بھی غالب کا احساس بھرپور طریقے سے ہمارے آس پاس موجود ہے۔
شاعری کے اندر دلی کی تنگ گلیوں اور اٹھارہویں صدی کے ہندوستان کو جس خوبصورتی سے غالب نے پیش کیا آج ایک صدی گزرجانے کے بعد بھی کوئی ایسا شاہکار کام پیش نہیں کرسکا۔ غالب کی زندگی کا زیادہ تر وقت دلی میں گزرا اور دلی کی بربادی کا دکھ بھی غالب نے کافی شدت سے محسوس کیا جو ان کی باتوں اور شاعری میں نمایاں نظر آتا ہے۔ غالب نے اپنی زندگی کے تلخ تجربات کو بھی بڑے شوخ انداز میں ادب کے زریعے لوگوں تک پہنچایا۔
غالب نے نہ صرف اپنے دور کے مغل بادشاہ بہادرشاہ ظفر کے دربار میں اپنا سکہ منوایا بلکہ اس دورکے شاعر جو غالب سے چڑتے تھے انہیں بھی غالب نے اپنے کلام کا قائل کر ڈالا۔
15 فروری 1869 کو غالب دلی میں ہی دوسرے جہان کوچ کرگئے لیکن جاتے جاتے اپنے پیچھے ادب کا ایسا خزانہ چھوڑ گئے جس سے رہتی دنیا تک فائدہ اٹھایا جاتارہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔