- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
- پنجاب میں افسران کے تقرر و تبادلوں کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
- پی ایس ایل8 کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
- کراچی پیچھے چلا گیا اور کچی آبادیاں زیادہ ہوگئیں، سندھ ہائی کورٹ
- کسی کے ٹیم میں آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کپتان کراچی کنگز
- ملعون سلمان رشدی کی حملے میں آنکھ ضائع ہونے کے بعد پہلی تصویر منظرعام پر
- کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
- پنجاب میں 67 افسروں کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری
- ترکیہ اور شام کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان میں زلزلے کی پیشگوئیاں
- زرداری پر قتل کی سازش کا الزام، شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد
- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- پرویز مشرف کو کراچی میں سپرد خاک کردیا گیا
- نیب ترامیم کیس کے ذریعے نیب قانون پر سرخ لکیر مقرر کی جائے گی،چیف جسٹس
- آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے
- شاداب نے کپتان بابراعظم کو شادی کا مشورہ دیدیا
- کراچی بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
- فرانس کے ایک گھر میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ ماں اور7 بچے ہلاک
ادب کے شہنشاہ غالب کو دنیا سے گزرے 144 سال ہوگئے

غالب نے اپنی زندگی کے تلخ تجربات کو بھی بڑے شوخ انداز میں ادب کے زریعے لوگوں تک پہنچایا۔ فوٹو: فائل
مرزا اسد اللہ خاں غالب جن کا اردو اور فارسی ادب کی شاعری میں کوئی ثانی نہیں ہے کودنیا سے گزرے آج 144 سال ہوگئے لیکن اپنی معنی خیز شاعری اور منفرد انداز بیان کے ساتھ آج بھی غالب کا احساس بھرپور طریقے سے ہمارے آس پاس موجود ہے۔
شاعری کے اندر دلی کی تنگ گلیوں اور اٹھارہویں صدی کے ہندوستان کو جس خوبصورتی سے غالب نے پیش کیا آج ایک صدی گزرجانے کے بعد بھی کوئی ایسا شاہکار کام پیش نہیں کرسکا۔ غالب کی زندگی کا زیادہ تر وقت دلی میں گزرا اور دلی کی بربادی کا دکھ بھی غالب نے کافی شدت سے محسوس کیا جو ان کی باتوں اور شاعری میں نمایاں نظر آتا ہے۔ غالب نے اپنی زندگی کے تلخ تجربات کو بھی بڑے شوخ انداز میں ادب کے زریعے لوگوں تک پہنچایا۔
غالب نے نہ صرف اپنے دور کے مغل بادشاہ بہادرشاہ ظفر کے دربار میں اپنا سکہ منوایا بلکہ اس دورکے شاعر جو غالب سے چڑتے تھے انہیں بھی غالب نے اپنے کلام کا قائل کر ڈالا۔
15 فروری 1869 کو غالب دلی میں ہی دوسرے جہان کوچ کرگئے لیکن جاتے جاتے اپنے پیچھے ادب کا ایسا خزانہ چھوڑ گئے جس سے رہتی دنیا تک فائدہ اٹھایا جاتارہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔