- کوروناوبا؛ مزید 43 افراد جاں بحق؛ مجموعی اموات 11 ہزار سے زائد
- جنوبی افریقا کے ساتھ سیریزسے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہونے کی بہت خوشی ہے، وسیم خان
- موٹراورانجن کے بغیر 880 کلومیٹر فی گھنٹہ گلائیڈر اڑانے کا ریکارڈ
- خلیجِ بنگال میں روزانہ پلاسٹک کے تین ارب ٹکڑے جمع ہورہے ہیں
- ورزش کی بدولت، پٹھے ازخود سوزش کے نقصانات کم کرتے ہیں
- ٹریفک پولیس کی ناقص منصوبہ بندی سے کرکٹ میچ وبال جان بن گیا
- خوشگوار موسم سے پروٹیز کا چہرہ کھل اٹھا
- کے ڈی اے ملازمین کو 3 ماہ سے تنخواہ نہیں مل سکی
- افغان ازبک لڑکی بہاول نگر پہنچ گئی، طالبعلم فہیم الرحمن سے نکاح کر لیا
- PTA نے پاکستان میں ویب سائٹ ’’ٹرو اسلام‘‘ بلاک کر دی
- سندھ حکومت کا شاپنگ مال ہفتے میں7روز کھولنے کا اعلان
- بھارت نے خطے میں عدم استحکام کیلیے گریٹ ڈبل گیم شروع کر دی
- پاکستانی ہر سال 554ارب روپے خیراتی اداروں کو دیتے ہیں
- ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 40 پاکستانی ملک بدر
- فضل الرحمن کو جے یو آئی کا نام استعمال کرنے سے روکنے کی درخواست دائر
- عدالت کا 3 سال سے پریشان خاتون کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا حکم
- سندھ میں سی این جی کی بندش میں مزید 24 گھنٹوں کا اضافہ
- ڈالر کے نرخ میں ایک بار پھر اضافہ
- کنگینہ : انگوروں کو 6 ماہ تازہ رکھنے والا مٹی کا ریفریجریٹر
- کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز این آئی سی وی ڈی کو دینے کا اعلان
آرٹیکل 62، 63 میں ترمیم نوازشریف کو بچانے کیلئے کی جارہی ہے، خورشید شاہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف کو بچانے کیلئے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کو ختم کیا جارہا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ جب پی پی پی نے ترمیم کا کہا تھا تو مسلم لیگ (ن) نے آصف زرداری کو پھنسانے کے لیے ضیاء الحق کی ترامیم ختم کرنے کی مخالفت کی تھی لیکن اب (ن) لیگ اپنے سیاسی مقاصد کیلئے ترمیم کررہی ہے۔ اللہ کی قدرت ہے کہ اب وہ خود اس میں پھنس گئی کیونکہ اللہ کہتا ہے میں سب کو بخش دونگا لیکن منافق کو نہیں بخشوں گا، میں نواز شریف کو منافق نہیں کہتا لیکن ان کی نیتوں میں فرق ہے۔ حکومت صرف میاں نوازشریف کو بچانے کیلئے 62 اور 63 کا قانون ختم کررہی ہے۔ یہ وقت آرٹیکل 62 اور 63 کو ختم کرنے کا نہیں، پیپلزپارٹی آئین میں ایسی کسی بھی ترمیم کی حمایت نہیں کرے گی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ وہ بطور قائد حزب اختلاف امریکی صدر کو منہ توڑ جواب دینے پر چین کے شکر گزار ہیں، چین کے اس اقدام سے پاک چین دوستی مزید مستحکم ہو گی، آج پوری پاکستانی قوم میں چین کی محبت میں اضافہ ہوا ہے، ہماری وزارت خارجہ اس معاملے کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہو گئی، وزارت خارجہ کی پالیسی ’اب کے مار کے دکھا‘ والی ہے، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔