زہریلی گیس کی شناخت اور اسے زائل کرنے والا انوکھا لباس

ویب ڈیسک  جمعـء 25 اگست 2017
سٹی کالج نیویارک کے سائنسدانوں نے کیمیائی گیس سے خبردار کرنے والا لباس تیار کرلیا ہے جو خطرناک گیس کو بے اثر بنادیتا ہے۔ فوٹو: فائل

سٹی کالج نیویارک کے سائنسدانوں نے کیمیائی گیس سے خبردار کرنے والا لباس تیار کرلیا ہے جو خطرناک گیس کو بے اثر بنادیتا ہے۔ فوٹو: فائل

نیویارک: کچھ ماہ قبل شام کے بچوں پر کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی المناک تصاویر اور ویڈیو نے دنیا کو اشکبار کردیا تھا۔ ابتدائی تحقیق کے مطابق شامی افواج نے بیرل بموں میں کیمیائی مرکبات بھر کر اپنے ہی لوگوں پر برسائے تھے۔ ایسے حملوں سے بچنے کےلیے امریکی ماہرین نے ایک ایسا کپڑا بنایا ہے جس سے بنا لباس کیمیائی ہتھیار اور گیس کی شناخت کرکے ان کے اثرات زائل کرکے جان بھی بچا سکتا ہے۔

سٹی کالج آف نیویارک کے ماہرین نے ایک ایسا اسمارٹ فیبرک تیار کرلیا ہے جو نہ صرف فوری طور پر جان لیوا گیسوں کو بھانپ لیتا ہے بلکہ اسے بے اثر کرکے لوگوں کی جان بھی بچاسکتا ہے۔

کیمیا کی پروفیسر ڈاکٹر ٹریسا بینڈوز نے بتایا کہ سوتی لباس کو کچھ اس طرح تبدیل کیا گیا ہے کہ وہ خطرناک اعصابی گیس کی موجودگی میں رنگ تبدیل کرتا ہے۔ اس کے علاوہ گیس جیسے ہی لباس کو چھوتی ہے وہ لباس میں جذب ہوکر بے ضرر اجزا میں تبدیل ہوجاتی ہے اور اس کی نشانی کے طور پر لباس کا رنگ تبدیل ہوجاتا ہے۔  تاہم لباس کا بدلا ہوا رنگ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ گیس کے حملے کو لباس کتنے عرصے تک برداشت کرسکتا ہے۔

لباس کو بنانے کے لیے سوتی کپڑے میں کاربن نائٹرائیڈ ملائی گئی ہے اور اس صورت میں اس سے دستانے، سوٹ اور لحاف وغیرہ آسانی سے تیار کیے جاسکتےہیں۔ تاہم اسے کیمیائی ہتھیاروں سے بچاؤ کے لیے استعمال کرکے عام شہریوں اور فوجیوں کی جان بھی بچائی جاسکتی ہے جبکہ کسی دہشت گرد حملے میں بھی لوگوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

سائنسدانوں کی اسی ٹیم نے ایک ماہ قبل تین مختلف ڈیزائنر ٹی شرٹس تیار کی تھیں جو کاربن مونوآکسائیڈ، آلودگی اور تابکاری (ریڈیو ایکٹیویٹی) کی موجودگی میں آہستگی سے اپنا رنگ تبدیل کرتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔