- عمران خان نے خطاب میں اپنے ہی ارکان اسمبلی کو چور کہہ دیا، یوسف رضا گیلانی
- کیپٹل ہل پر ایک بار پھر حملے کی اطلاعات، واشنگٹں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ
- سندھ میں انتخابی نتائج؛ پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کو 6 باغیوں کی تلاش
- ترکی کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، کور کمانڈر سمیت 10 فوجی ہلاک
- الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کے خطاب کا نوٹس، خصوصی اجلاس طلب کرلیا
- کھلے سمندر میں لانچ پر چھاپہ، 82 کروڑ روپے کی حشیش برآمد
- ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ رک گیا
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا احسان مانی اور وسیم خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 22 روپے فی کلو گرام کمی
- پی ایس ایل میچز ملتوی؛ ٹکٹوں کی ری فنڈنگ کا طریقہ کار طے کرلیا گیا
- ترکی کا امریکا سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ
- کرپشن کیس؛ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی پر فرد جرم عائد
- افغانستان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 7 افراد ہلاک
- سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا ایک اور میزائل حملہ ناکام بنا دیا
- وزیر اعظم پر اعتماد کا ووٹ؛ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا گیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرنل اور 2 اہلکاروں نے خودکشی کرلی
- عمران خان کی حکومت کو اب کوئی نہیں بچا سکتا، بلاول بھٹو زرداری
- 5 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت
- شاہی محل کی دیوار اور سرپھرے نوجوان
- ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1900 روپے کی غیرمعمولی کمی
ڈاکٹر کی مریض سے گفتگو بلڈ پریشر کی ادویہ کو مزید موثر بنا دیتی ہے

اگر ڈاکٹر اپنے مریض سے اسکے مسائل پر بات کرے تو اس سے مریض پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، ماہرین۔ فوٹو: فائل
نیویارک: ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر معالج حضرات ہائی بلڈ پریشر مریضوں کو دوا تجویز کرنے کے ساتھ ساتھ ان سے گفتگو کریں تو اس سے دوا کی تاثیر بڑھ جاتی ہے اور مریض کو زیادہ افاقہ ہوتا ہے۔
نیویارک یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ڈاکٹر اینٹونیٹ شوئنتھلر نے کہا کہ ڈاکٹر مریضوں سے ادویہ کی بات کرتے ہوئے ان کی ملازمت، تعلقات اور رہائش جیسے موضوعات پر بھی بات کریں تو اس کا مثبت اثر ہوتا ہے۔ ڈاکٹر اینٹیونیٹ کے مطابق بے روزگاری دوا کھانے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ رقم کی کمی سے مریض دوا نہیں خرید پاتا اور مزید بیمار ہو جاتا ہے۔ اسی لیے ڈاکٹروں سے کہا گیا ہے کہ وہ غریب مریضوں سے ضرور مکالمہ کریں۔
ماہرین نے نیویارک شہر کی غریب آبادیوں میں 92 مریضوں کا سروے کیا جن میں اکثریت بے روزگار سیاہ فام خواتین کی تھی۔ سروے کے دوران مریض کی دوا کی بوتل یا ڈبے کو تین ماہ تک الیکٹرانک ٹیگ کی مدد سے دیکھا گیا اور ڈاکٹروں کی گفتگو کو بھی اس میں شامل کیا گیا۔
ماہرین نے نوٹ کیا اگر ڈاکٹر دوا کھانے کی تاکید اور ہدایات نہ دے تو مریض کی جانب سے دوا نہ کھانے کا رحجان تین گنا تک بڑھ جاتا ہے جبکہ اگر ڈاکٹر نے رہائش اور ملازمت وغیرہ پر مریض سے بات نہیں کی تو اس سے دوا نہ کھانے کی شرح چھ گنا تک بڑھ گئی۔
اس تحقیق کی تفصیلی رپورٹ ایک تحقیق جرنل، سرکولیشن، کوالٹی اینڈ آؤٹ کمز کے 22 اگست کے شمارے میں شائع ہوئی ہے۔ سائنسدانوں کا اصرار ہے کہ ڈاکٹر اگر مریض سے دوا کی خوراک اور کھانے کی ہدایات پر بات کرے تو مریض اس کا مثبت نفسیاتی اثر لیتے ہوئے ڈاکٹر کو اپنا ہمدرد سمجھتا ہے۔ اسی سروے کی بنیاد پر ڈاکٹروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر وہ بلڈ پریشر کے مریضوں کے مسائل پر تھوڑی دیر بات کر لیں تو اس سے ہائی بلڈ پریشر کی دوا کے اثرات بڑھ سکتے ہیں تاہم اس کی وجہ نفسیاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔