- 5 فروری کویوم یکجہتی کشمیرپرعام تعطیل کا اعلان
- پاکستان کیخلٍاف ٹی ٹوینٹی سیریز کیلئے جنوبی افریقی ٹیم کا اعلان
- وزیراعظم کا وزیرستان میں 3جی، 4جی انٹر نیٹ سروس بحال کرنے کا اعلان
- صرف بابراعظم پر انحصار نہیں کرنا چاہیے، بہتر متبادل تیار کیے جائیں، یونس خان
- جو جتنا بڑا آدمی ہو کسی کے دباؤ کا شکار نہیں ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر
- پاکستان کو جغرافیائی خدوخال کے باعث نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، وزیر خارجہ
- آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ؛ ویرات کوہلی اور بابراعظم کی ایک درجہ تنزلی
- ’جیک ما‘ ڈھائی ماہ کی گمشدگی کے بعد دوبارہ منظرِ عام پر آگئے
- فخر ہے اپنے دور میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کی، ٹرمپ کا الوداعی خطاب
- قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ کی بحالی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم
- گوگل لینس کے ڈاؤن لوڈ کی تعداد 50 کروڑ سے تجاوز
- کیا مصر کے فرعون خود بھی مصوری کرتے تھے؟
- مُردوں کی آوازیں سننے والے اپنی دنیا میں مگن رہتے ہیں، تحقیق
- پی ڈی ایم کا جلسہ ٹُھس اور بیانیہ پُھس ہوچکا ہے، فردوس عاشق اعوان
- نیب نے چوہدری برادران کے خلاف تحقیقات بند کردیں
- ملک میں مزید 1 ہزار772 افراد میں کورونا کی تشخیص
- حکومت پر اپوزیشن کے ساتھ ’’اپنوں‘‘ کا دباؤ بھی بڑھ رہا ہے
- معاشی اعشاریئے بہتر تو پھر مہنگائی کا طوفان کیوں؟ عوام پریشان
- کراچی کی بہتری کے منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے اقدامات کا آغاز
- سیاسی جماعتوں نے سینٹ انتخابات کی بھرپور تیاریاں شروع کردیں
ونسنٹ دورہ پاکستان کی خوشگوار یادیں نہ بھلا سکے

lo winsint
آکلینڈ: سابق کیوی کرکٹر لو ونسنٹ گزشتہ دورہ پاکستان کی خوشگوار یادیں نہ بھلا سکے، ان کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ کی ٹیم کے ساتھ بطور کوچ لاہور آیا تو شاہی مہمان جیسا درجہ دیا گیا،راستوں میں سخت سیکیورٹی حصار دیکھنے میں آیا،میدان میں تعینات ایک گارڈ نے بندوق رکھ کر بیٹنگ شروع کردی۔
تفصیلات کے مطابق مئی 2002میں نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ سیریز کیلیے پاکستان کا دورہ کررہی تھی کہ کراچی میں بم دھماکا ہونے کے بعد سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے وطن واپس لوٹ گئی،اس وقت اسکواڈ میں شامل لوونسنٹ کو ایک دہائی بعد جنوری 2012میں پاکستان آنے کا موقع ملا،سابق کرکٹر اس بار کوچ کے طور پر نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہانگ کانگ ٹیم کی رہنمائی کیلیے آئے۔
ایک انٹرویو میں انھوں نے اپنے اس ٹور کی یادیں تازہ کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ایئرپورٹ سے ہوٹل تک ہمارے ساتھ شاہی مہمانوں جیسا سلوک کیا گیا، اس دوران سخت سیکیورٹی حصار دیکھنے میں آیا،راستے میں سڑکوں پر ٹریفک کی روانی روک دی گئی،جگہ جگہ چیک پوسٹ نظر آرہی تھیں، اب بھی وہاں سیکیورٹی معاملات پر بڑی باریک بینی سے نظر رکھی جاتی ہے۔
لوونسنٹ نے بتایا کہ ہم شام 6بجے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں آئے اور 18گز کی عارضی پچ پر ٹیپ بال میچ کھیلا،اس دوران گراؤنڈ مینز نے کام چھوڑ دیا،1،2پولیس والے بھی ایکشن میں نظر آئے،ایک سیکیورٹی گارڈ نے تو اپنی گن پھینکی اور بیٹ پکڑ کر کریز پر آگیا،اس نے پہلی ہی گیند پر ریورس سوئپ کھیل کر حیران کردیا۔ یاد رہے کہ انگلش کاؤنٹی کرکٹ میں میچ فکسنگ کے الزامات ثابت ہونے کے بعد لوونسنٹ پر 2014 میں تاحیات پابندی عائد کردی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔