- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اُونچی اڑان جاری
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ
- سفاری پارک میں افریقی شیرکے دو بچوں کی پیدائش
- بھارت میں ماں باپ نے پوجا میں اپنی جوان بیٹیوں کی بَلی چڑھا دی
- کورونا ویکسین لگوا کر آئیں اور ڈسکاؤنٹ پائیں، ریسٹورینٹس کا انوکھا اقدام
- ٹک ٹاک نے مزید 2 نوجوانوں کی جان لے لی، نہر میں ڈوب گئے
- طالبہ کے اغوا اور فحش وڈیوز بنانے پر میاں بیوی کو پھانسی، عمر قید کی سزائیں
- مریم کی کون سنے گا یہ کیپٹن صفدر کے بھائی سے استعفی نہیں لے سکیں، فواد چوہدری
- مسلم لیگ (ن) کا سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ
- بھارت کا دارالحکومت پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا
- مولانا شیرانی اور دیگر کا مولانا فضل الرحمان کو نوٹس بھیجنے پرغور
- عمر شیخ کے جیل سے دہشتگردوں کیساتھ روابط ہونا ہماری ناکامی ہے، سندھ حکومت
- پاکستان میں اچھی سہولیات ملیں اور کوئی مشکل پیش نہیں آئی، مارک باؤچر
- امریکا میں پاکستانی نژاد صائمہ محسن پہلی وفاقی پراسیکیوٹر مقرر
- حکومت مذاکرات کیلیے اپوزیشن کی منتیں کررہی ہے لیکن اب کوئی بات نہیں ہوگی، مریم نواز
- حکومت اتحادی ایم کیوایم کراچی کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے مدمقابل
- انڈونیشیا نے ایران کا بحری جہاز تحویل میں لیکر عملے کو گرفتار کرلیا
- افغانستان میں اٹلی کی سفارت خانے کی گاڑی پر حملہ، ہلاکتوں کا خدشہ
- خواجہ آصف کے اکاؤنٹ میں چپڑاسی کا 28 ملین روپے جمع کرانے کا انکشاف
- فارن فنڈنگ کیس میں ہمیں پھنسانے والے اب خود پھنس چکے ہیں، وزیراعظم
کراچی میں بارش:عدالتی حکم نے درجنوں جانیں بچالیں

2007میں ایسی ہی بارش نے 200 سے زائد افراد کی جان لی تھی، زیادہ اموات بورڈز گرنے سے ہوئیں فوٹو؛ فائل
کراچی: گذشتہ سال سپریم کورٹ نے شہر قائد میں لگے بل بورڈز اور ہورڈنگز ہٹانے کا حکم جاری کیا تھا کہ شہربھر میں مختلف شاہراہوں، عمارتوں اور دیگر مقامات پر لگے دیو ہیکل سائن بورڈز اور ہورڈنگز فوری طور پر ہٹائے جائیں تاکہ شہریوں کو شہر کی خوبصورتی بھی نظر آئے۔
اس عدالتی ہدایت پر عملدرآمد کے نتیجے میں شہریوں کو مختلف علاقوں میں بڑے بڑے سائن بورڈز اور ہورڈنگز کے پیچھے چھپے مناظر دیکھنے کو ملے اور ہر وقت کی پریشانی اور خطرے سے بھی کسی حد تک نجات مل گئی جو بڑے بڑے بل بورڈز کی صورت میں اُن کے سروں پر موجود رہتا تھا۔ اس عدالتی حکم کے حوالے سے بھی لوگوں کی آرا مختلف رہیں لیکن رواں ماہ کے گذشتہ دو تین دن میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ ہونیو الی موسلادھار بارش کے بعد اندازہ ہوا کہ سپریم کورٹ نے کئی ماہ قبل جو حکم دیا تھا، اُس کے نتیجے میں آج بہت سے لوگوں کی جانیں بچ گئیں۔
یاد رہے کہ 2007میں ایسی ہی بارش نے ایک ڈیڑھ دن میں ہی 200 سے زائد افراد کو لقمہ اجل بنالیا تھا اور اُن شدید بارشوں میں زیادہ تر اموات سائن بورڈز گرنے اور ان کے نیچے دب کر ہوئی تھیں۔ گزشتہ پیر اور منگل کو جو بارش ہوئی، اگر کراچی میں سائن بورڈز اور ہورڈنگز ہوتے تو خدانخواستہ جانی نقصان بہت زیادہ ہوسکتا تھا جو اللہ کے کرم اور سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کی وجہ سے نہیں ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔