کشمیر سے متعلق پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، امریکی محکمہ خارجہ

ویب ڈیسک  جمعرات 24 اگست 2017
پاکستان اور بھارت بات چیت سے مسئلہ کشمیر کو حل اور باہمی کشیدگی کو ختم کریں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور بھارت بات چیت سے مسئلہ کشمیر کو حل اور باہمی کشیدگی کو ختم کریں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ۔ فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکا نے پاکستان اور بھارت پر مسئلہ کشمیر کو مذاکرات سے حل کرنے کے لیے زور دیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان ہیتھر نورٹ نے  پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت کی مسئلہ کشمیر سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ ہم دونوں فریقوں سے یہی کہتے ہیں کہ مل جل کر بیٹھیں اور بات چیت سے مسئلے کو حل کریں۔

ایک اور سوال کے جواب میں ہیتھر نورٹ نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کی حوصلہ افزائی کریں گے کہ مذاکرات کی میز پر آئیں اور باہمی کشیدگی کو کم کرنے کےلیے براہ راست ایک دوسرے سے بات چیت کریں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان افراتفری پھیلانے والے افراد کو پناہ دیتا ہے، امریکی صدر کا الزام

محکمہ  خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا افغانستان سے متعلق حکمت عملی کو پورے خطے کی پالیسی سمجھتا ہے جس میں یقینا پاکستان اور بھارت دونوں شامل ہیں۔ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حکومت کی اس بارے میں پاکستانی حکومت سے کوئی بات نہیں ہوئی اور امریکا دونوں ممالک کے درمیان عملی تعاون کی حمایت کرتا ہے۔

ہیتھر نورٹ نے بتایا کہ پیر کو امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے بھارتی ہم منصب سشما سوراج کو فون کرکے نئی امریکی پالیسی سے متعلق آگاہ کیا تھا اور بھارت بہت اہم علاقائی ساتھی کے طور پر سامنے آرہا ہے جس کا افغان حکومت بالخصوص اس کی معیشت کو سہارا دینے میں اہم کردار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔