- آزادی کا مطلب جنگ ہے، چین نے تائیوان کو خبردار کردیا
- سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے فواد عالم کے حق میں آواز بلند کردی
- افغانستان کے شہر جلال آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، دو حکومتی عہدیدار ہلاک
- لاہور میں کمسن گھریلو ملازمہ زیادتی کے بعد قتل
- اسلام آباد؛ ریسٹورنٹس میں آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 10 بجے بند کرنے کی پابندی ختم
- ایک نہیں، دو نہیں، تین نہیں... پورے 6 ستاروں والا نظامِ شمسی!
- مالدار لیکن بے رحم امریکیوں نے عالمی وبا میں بھی مزید 1,100 ارب ڈالر کمالئے
- یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹا، چینی اور گھی کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر دستی بم حملہ، ایک اہلکار ہلاک
- الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے لیے اہم اجلاس طلب کرلیے
- دماغ میں روشنی پہنچا کرعلاج کرنے والا وائرلیس پیوند
- مسلح افواج بھارتی جنونیت اور مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کے لئے تیار ہیں، پاکستان
- بختاور بھٹو زرداری کو مہندی لگانے والی خاتون کون ہیں؟
- فضل الرحمان فارن فنڈنگ لیتے رہے انہیں جواب دہ ہونا پڑے گا، وزیراعظم
- برطانیہ میں معجزاتی بچے کی پیدائش
- وزیراعظم عمران خان کا "کامیاب کسان" منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ
- سندھ میں تمام گھوسٹ اسکولوں کوختم کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے علاقے ڈیفنس سے کالعدم تحریک طالبان کے 3 دہشتگرد گرفتار
- برطانیہ میں کورونا ویکسین پلانٹ میں مشکوک پیکٹ کی موجودگی سے کھلبلی
- الیکشن کمیشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے، جسٹس فائز
عمر اکمل کو رویہ بہتر بنانے کا موقع ملنا چاہیے، وقار یونس

میری سفارشات کو پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلیے استعمال کیا جا رہا ہے، وقار یونس۔ فوٹو : فائل
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ عمر اکمل خود اپنے دشمن بنے ہوئے ہیں اور اپنے پاﺅں پر خود ہی کلہاڑی مار رہے ہیں تاہم انہیں رویہ بہتر بنانے کیلیے موقع ملنا چاہیے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران سابق کوچ قومی کرکٹ ٹیم وقار یونس کا کہنا تھا کہ میری سفارشات کو پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلیے استعمال کیا جا رہا ہے، ڈائریکٹرز، سلیکٹرز، اکیڈمیز، پچز، گیندوں اور ٹیموں کی کمی کے حوالے سے اپنی سفارشات پر عملدآمد سے خوشی ہوئی، نوجوان پلیئرز کی ٹیم میں شمولیت خوش آئند ہے، نئے ٹیلنٹ کو قومی اسکواڈ کا حصہ بنتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل، کھلاڑیوں کی فٹنس اور نوجوان پلیئرز کی شمولیت سے کرکٹ میں بہتری آئی ہے۔ مصباح اور یونس کی جگہ نئے لڑکوں کو آگے آنے کا موقع ملا، ٹیسٹ ٹیم میں دو جگہیں خالی ہیں، ان کو پر کرنے کیلیے پی سی بی کو فیصلہ کرنا ہے۔ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈز میں نوجوان پلیئرز کو شامل کرنا چاہیے۔
سابق ہیڈ کوچ نے کہا کہ موجودہ بولرز اچھا پرفارم کر رہے ہیں، اپنی رپورٹ میں بھی لکھا تھا کہ نوجوان پلیئرز پر توجہ دی جائے۔ سہیل خان اچھی بولنگ کرتے ہیں تاہم ان کو اپنی فٹنس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے چیمپئنز ٹرافی جیتنے پر کرکٹ پر اعتماد بحال ہوا ہے، ورلڈ الیون کے میچز کراچی میں بھی ہونے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ سے ہی میرا روزگار وابستہ ہے اسی سے منسلک رہوں گا۔ پی ایس ایل کی فرنچائز ملتان کے ساتھ بات چیت ہوئی لیکن وہ حتمی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گئی، وسیم اکرم سے متعلق نہ ہی کہلوائیں تو بہتر ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔