- حکومت کا 70 ہزار خالی آسامیاں اور 117 ادارے ختم کرنے کا فیصلہ
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی اُونچی اڑان جاری
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ
- سفاری پارک میں افریقی شیرکے دو بچوں کی پیدائش
- بھارت میں ماں باپ نے پوجا میں اپنی جوان بیٹیوں کی بَلی چڑھا دی
- کورونا ویکسین لگوا کر آئیں اور ڈسکاؤنٹ پائیں، ریسٹورینٹس کا انوکھا اقدام
- ٹک ٹاک نے مزید 2 نوجوانوں کی جان لے لی، نہر میں ڈوب گئے
- طالبہ کے اغوا اور فحش وڈیوز بنانے پر میاں بیوی کو پھانسی، عمر قید کی سزائیں
- مریم کی کون سنے گا یہ کیپٹن صفدر کے بھائی سے استعفی نہیں لے سکیں، فواد چوہدری
- مسلم لیگ (ن) کا سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ
- بھارت کا دارالحکومت پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا
- مولانا شیرانی اور دیگر کا مولانا فضل الرحمان کو نوٹس بھیجنے پرغور
- عمر شیخ کے جیل سے دہشتگردوں کیساتھ روابط ہونا ہماری ناکامی ہے، سندھ حکومت
- پاکستان میں اچھی سہولیات ملیں اور کوئی مشکل پیش نہیں آئی، مارک باؤچر
- امریکا میں پاکستانی نژاد صائمہ محسن پہلی وفاقی پراسیکیوٹر مقرر
- حکومت مذاکرات کیلیے اپوزیشن کی منتیں کررہی ہے لیکن اب کوئی بات نہیں ہوگی، مریم نواز
- حکومت اتحادی ایم کیوایم کراچی کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے مدمقابل
- انڈونیشیا نے ایران کا بحری جہاز تحویل میں لیکر عملے کو گرفتار کرلیا
- افغانستان میں اٹلی کی سفارت خانے کی گاڑی پر حملہ، ہلاکتوں کا خدشہ
- خواجہ آصف کے اکاؤنٹ میں چپڑاسی کا 28 ملین روپے جمع کرانے کا انکشاف
کونسا قانون شریف خاندان کو نیب میں پیش نہ ہونے کی اجازت دیتا ہے، عمران خان

اپنے فیصلے پر نظر ثانی کا اختیار سپریم کورٹ کو حاصل ہے،عمران خان۔ فوٹو: فائل
بنی گالہ: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ (ن) لیگی وزیر کیسے یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ شریف خاندان نیب میں پیش نہیں ہو گا اور کون سا قانون انہیں اس من مانی اور خود سر رویے کی اجازت دیتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ روز اول سے اہم نکتہ اٹھا رہا ہوں کہ (ن) لیگی وزیر کیسے یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ شریف خاندان نیب میں پیش نہیں ہو گا، کون سا قانون انہیں اس من مانی اور خود سر رویے کی اجازت دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ وہ خود اپنی تحقیقات کے لیے اپنی مرضی کا طریقہ منتخب کریں، شریف خاندان یہ بھول چکا ہے کہ وہ ملزم ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کا اختیار سپریم کورٹ کو حاصل ہے، (ن) لیگ کو عدالتی حکم نامے پر نظر ثانی کا اختیار کس نے دیا جب کہ سپریم کورٹ نے تو نظرثانی کیلئے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی، سپریم کورٹ کا نظرثانی کی اپیل سماعت کے لیے مقرر نہ کرنا حقیقت میں حکم امتناع دینے سے انکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کے پاس اپنے دوہرے معیار اور دوغلے پن کا کیا جواز ہے، کیا نیب کرپشن، منی لانڈرنگ، اثاثے چھپانے، ٹیکس چوری جیسے جرائم میں ملوث افراد سے ایسا برتاؤ ہی کرتی ہے جیسے وہ شریف خاندان سے پیش آ رہی ہے۔
اس سے قبل اپنے وڈیو پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ کل بروز جمعہ سکھر آ رہے ہیں، انہوں نے سندھ کے عوام کو کل سکھر آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے انتہائی محنت سے ’’پاناما کیس‘‘ کی پیروی کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ سندھ کے گھمبیر مسائل سے ہم بخوبی واقف ہیں، پاناما کے بعد اب سندھ کے حالات میں بہتری کے لئے محنت کرنا ہوگی جب کہ 25 اگست کو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے کہ سندھ کے حالات میں بہتری کیسے ممکن ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔