- اپوزیشن کو براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے، فواد چوہدری
- خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھیج دیا گیا
- لاہورمیں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی قرار دینے کی منظوری
- جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کوشکست کا ذائقہ چکھانے کے لیے پاکستانی کوچزنے سرجوڑلیے
- (ن) لیگ نے براڈ شیٹ تحقیقات کیلئے عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی
- جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز؛ کمنٹری پینل میں معروف کمنٹیٹرزشامل
- کار چوری میں ملوث 2 بہنیں گرفتار
- حکومت نے دو سال میں 5 ارب ڈالرز اور 4.5 ٹریلین روپے کے قرضے لیے
- افغان صوبے بغلان اور نیمروز میں طالبان کا حملہ، 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- یوٹیلٹی اسٹورزپرمختلف اشیا کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ
- ٹی ٹین لیگ کے لیے پاکستانی کرکٹرز کو خصوصی ویزے جاری
- سمندری فرش پر تحقیق کرنے والی خود کار کشتی تیار
- برقی انڈے دینے والا، حقیقت سے قریب تر روبوٹ کچھوا
- جسمانی کھنچاؤ والی ورزش بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار
- باچا خان ائیرپورٹ سے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- منی لانڈرنگ کیس؛ حمزہ شہبازنے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست ضمانت واپس لے لی
- ترکی سے غیرقانونی طورپرمقیم 40 پاکستانی شہری ملک بدر
- شنیرا اکرم کا ملازم کی بے عزتی کرنے والی خواتین کوانگریزی کا چیلنج
- برطانیہ، جنوبی افریقا سمیت دیگرممالک سے آنے والے فضائی عملے کیلئے نئی ایڈوائزری جاری
- علومِ کائنات اور مطالعہ
والد کا رویہ بیٹی کی پوری زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے، تحقیق

نئی تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ والد کا کردار بیٹیوں کی زندگی پر غیرمعمولی اثر انداز ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل
نیویارک سٹی: بچوں کی پرورش اور نفسیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر میں والد کا کردار ایک ’خاموش اور بے عمل‘ شخص کے طور پر سمجھا جاتا ہے لیکن بیٹیوں کے معاملے میں ایسا نہیں اور والد کا بیٹیوں پر اثر ہمارے سابقہ اندازوں سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔
اگرچہ اس میں بدلتے ہوئے تقاضے بھی شامل ہیں لیکن نفسیاتی طور پر ابتدائی عمر سے ہی والد اور بیٹی کے درمیان ایک اہم بندھن قائم ہو جاتا ہے۔ بچیاں اپنے باپ کو پرورش، نگہداشت، تحفظ، محبت اور باہمی احترام کا اہم مرکز سمجھتی ہیں اسی لیے والد بچیوں کو نئی دنیا سے آگاہ کرنے اور ان کو سمجھ فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ جب بچیاں اسکول جانے لگیں تو ان کی جسمانی، نفسیاتی اور سماجی صحت کے متعلق والد کا کردار مزید اہم ہو جاتا ہے کیونکہ والد کا رویہ بیٹیوں کی زندگی اور ترجیحات کا تعین کرتا ہے۔
سائنسی تحقیق ان تمام باتوں پر مہر ثبت کرتی نظر آتی ہے۔ نوعمر لڑکیاں اپنے والد کی آغوش اور گرم جوشی کے رویے سے روزمرہ زندگی کے مسائل جھیلنے اور تناؤ سے باہر نکلنے میں زیادہ کامیاب رہتی ہیں۔ اسی طرح وہ اپنے احساسات کو بہتر انداز میں بیان کرنے کی اہل ہو جاتی ہیں جب کہ والد کی شفقت بچیوں میں غربت کا احساس بھی کم کرتی ہے۔
رٹگرز یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ جو بچیاں والد کے زیادہ قریب ہوتی ہیں وہ شادی کے بعد مضبوط اعصاب کی ماں ثابت ہوتی ہیں۔
جرنل آف نارتھ امریکن سائیکولوجی کی ایک نئی تحقیق کے مطابق نوعمری سے نوجوانی تک کے سفر میں بھی والد کا کردار اہم ہوتا ہے، اگر اس مرحلے پر باپ محبت اور خیال کرنے والا ہو تو لڑکیوں کی خود اعتمادی آسمانوں پر ہوتی ہے اور شدید مصائب میں بھی وہ ثابت قدم رہتی ہیں۔ باپ کا کردار لڑکیوں کی کالج اور اس سے اوپر کی سطح کی تعلیم پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔
جب کوئی لڑکی خودمختار ہوکر اپنے گھر سے باہر نکلتی ہے تو اس موقع پر والد کا مشاورتی کردار بھی اہم ہوتا ہے۔ اسی لیے ماہرین کا مشورہ ہے کہ والد گھر میں خاموش کردار کے بجائے آگے بڑھ کر بیٹیوں کی پرورش میں اپنا سرگرم حصہ لیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔