- فواد نے امیدوں کا اجڑا چمن پھر آباد کر دیا
- گورنر سندھ کی کتے کو سرکاری پروٹوکول دینے سے متعلق وضاحت
- امریکا میں بڑی دہشت گردی کاخطرہ، ہائی الرٹ جاری
- گورنرسندھ کی گاڑی میں کتے کی شاہی سواری، ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل
- بیوی کی بے وفائی کا بدلہ لینے کے لیے شوہر نے 18 خواتین کو قتل کردیا
- بختاور کی شادی کی مزید 3 تقاریب کوحتمی شکل دے دی گئی
- وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے
- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
احمد فرازکومداحوں سے بچھڑے 9 برس بیت گئے

احمد فراز کو ہلال امتیاز، ستارہ امتیاز، نگار ایوارڈز اور ہلال پاکستان سے نوازا جاچکا ہے؛فوٹوفائل
لاہور: اردو کےعظیم رومانوی شاعر احمد فراز کو مداحوں سے بچھڑے 9 برس بیت گئے۔
احمد فراز14 جنوری 1931 کو صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے کوہاٹ میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام سید احمد شاہ تھا اور فرازان کا تخلص تھا۔ احمد فراز نے ابتدائی تعلیم اسلامیہ ہائی اسکول کوہاٹ جب کہ پشاورسے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ترقی پسندانہ شاعری کے باعث انھیں ضیاء الحق کے دورمیں 6 سال تک پابند سلاسل بھی رکھا گیا۔
احمد فراز اردو، فارسی، پنجابی سمیت دیگرزبانوں پر بھی مکمل عبور رکھتے تھے۔ احمد فراز نے ہزاروں نظمیں کہیں اوران کے 14 مجموعہ کلام شائع ہوئے جن میں تنہا تنہا، دردآشوب، شب خون، میرے خواب ریزہ ریزہ، بے آواز گلی کوچوں میں، نابینا شہر میں آئینہ، پس انداز موسم، سب آوازیں میری ہیں، خواب گل پریشاں ہے، بود لک، غزل بہانہ کروں، جاناں جاناں اور اے عشق جنوں پیشہ شامل ہیں۔ احمد فرازکی تصانیف کے تراجم انگریزی، فرانسیسی، ہندی، یوگو سلاویہ، سویڈش، روسی، جرمنی و پنجابی میں ہوئے۔
احمد فراز کو ہلال امتیاز، ستارہ امتیاز، نگار ایوارڈز اور ہلال پاکستان سے بھی نوازا گیا، مختلف یونیورسٹیز اوردیگر تعلیمی اداروں میں ماہر تعلیم کے طورپربھی اپنے فرائض سر انجام دینے والے پاکستان کے عظیم شاعراحمد فرازکڈنی فیلیئر کے باعث 25 اگست 2008 کو اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔