- ثابت ہوچکا ہے کہ نوازشریف نے پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اورقوم سے جھوٹ بولا، اسد عمر
- کے ٹوکے قریب لاپتہ امریکی نژاد روسی کوہ پیما ایلکس گولڈ فارب کی لاش مل گئی
- فارن فنڈنگ کیس؛ آج پی ڈی ایم الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کرے گی
- ’ڈیزائنر پروٹین‘ نے معذور چوہے کو دوبارہ چلنے کے قابل بنا دیا
- ویڈیو گیم ’ٹیٹرس‘ کا الگورتھم؛ ہوٹلوں میں کمروں کی بکنگ میں مددگار
- جو بائیڈن کی سائیکل وائٹ ہاؤس کےلیے خطرناک قرار
- خود دار بچے نے سرکاری امداد لینے سے انکار کر دیا
- پروٹیز اسپن جال میں الجھنے سے بچنے کیلیے کوشاں
- پی سی بی کا بھارتی نیٹ ورک کے ساتھ نشریاتی حقوق کا3سالہ معاہدہ ہوگا
- بھارت کو کرکٹ ایشیا کپ بوجھ لگنے لگا
- صحت مند رہنے کے رہنما اصول
- جرمنی نے پاکستان کو کورونا رسک والے ممالک میں شامل کردیا
- مودی بلوچستان میں فائدہ اٹھانے، پختونوں میں بے چینی پھیلانے میں مصروف
- خیبر پختونخوا اسمبلی: کرپٹو کرنسی کیلیے متفقہ قرارداد منظور
- ’’ساکہ ننکانہ صاحب‘‘ کی 100 سالہ تقریبات منانے کا فیصلہ
- سندھ بھر میں محکمہ آبپاشی کی زمین سے قبضے ختم کرانے کا حکم
- سیکیورٹی خدشات،الیکشن کمیشن کے باہراحتجاج کاشیڈول تبدیل
- کسٹمزڈیوٹی کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کا فراڈ
- پاکستان میں سزا کا نظام موجود مگر عملداری کا فقدان ہے، صدر عارف علوی
- FBR کو پہلی ششماہی میں صرف5 فیصد ریونیو گروتھ حاصل
فیس بک نے روزانہ 10 لاکھ اکاؤنٹس بند کرنا شروع کر دیئے

فیس بک مزید 3000 موڈریٹرز بھرتی کرے گی تاکہ فراڈ اور نفرت انگیز مواد کو روکا جا سکے، زکر برگ۔ فوٹو: فائل
سان فرانسسكو: سماجی رابطوں کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے روزانہ کی بنیاد پر نفرت انگیز خیالات کی تشہیر کرنے والے 10 لاکھ سے زائد اکاؤنٹ بند کرنا شروع کر دیئے ہیں۔
فیس بک کے چیف سیکیورٹی افسر کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اسپیم ، فراڈ، جعلی اور دیگر نفرت انگیز اکاؤنٹس روکنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ فیس بک صارفین کی تعداد دو ارب سے تجاوز کر چکی ہے جس میں فراڈیوں نے بھی ہزاروں کی تعداد میں جعلی اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں۔ کمپنی ان سب منفی کرداروں کی نشاندہی اور بندش میں مشکل کا شکار ہے کیونکہ غلطی سے کئی ایسے اکاؤنٹ بھی اس کی زد میں آکر بند ہو جاتے ہیں جو فیس بک قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہوتے۔
چیف سیکیورٹی افسر فیس بک ایلکس اسٹاموس کا کہنا ہے کہ روزانہ لاکھوں کروڑوں مرتبہ لوگوں اور اکاؤنٹس کے درمیان رابطے ہوتے ہیں اور ان سب کے لیے قوانین بنا کر انہیں زبردستی لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے نفرت انگیزی پھیلانے کا باعث بننے والے 10 لاکھ سے زائد اکاؤنٹس روزانہ کی بنیاد پر بند کرنے کی تصدیق کی ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ اکاؤنٹس بند ہونے کی زد میں آنے والے اکاؤنٹس کے ذمے دار تکنیکی مسائل ہیں ناکہ قواعد و ضوابط۔
اس سے قبل خود مارک زکربرگ بھی کہہ چکے ہیں کہ فیس بک کا نظام مکمل طور پر درست نہیں اور اس میں کئی غلطیاں موجود ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی کمپنی مزید 3000 موڈریٹر بھرتی کر رہی ہے تاکہ جعلی اور رنگ، نسل اور زبان کی بنیاد پر نفرت پھیلانے والے اکاؤنٹس بند کئے جا سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔