- میانوالی کے تھانہ مکڑوال پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام
- الیکشن کمیشن کی پنجاب اور کے پی کی نگراں حکومت کو ٹرانسفر پوسٹنگ جلد مکمل کرنے کی ہدایت
- جامعہ اردو بدترین مالی وانتظامی بحران کا شکار ہوگئی
- اگر بشریٰ بی بی نے دوران عدت نکاح پر توبہ نہیں کی تو انہیں تجدید ایمان کرنی چاہیے، مفتی سعید
- خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ سامنے آگئی
- کراچی کے اسکول میں طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ہاتھ فریکچر
- گورنر نے الیکشن کمیشن کو خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی
- قومی اسمبلی اجلاس: شازیہ مری شہدا کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
- یوکرین جنگ میں روس کی مدد پر امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کردیں
- پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا دیئے
- سعودی عرب؛ 4 روزہ مفت ٹرانزٹ ویزے پر عمرے اور سیاحت کی اجازت
- والدین کو جلاکر قتل کرنے والے سفاک بیٹے کو 2 بار عمر قید کی سزا
- پاکستان میں کورونا وائرس کےنئے ویریئنٹ بی ایف سیون کی تصدیق
- سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، کور کمانڈرز کانفرنس
- آئی ایم ایف کی بنگلادیش کیلیے 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری
- پشاور خود کش حملے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی خراسانی گروپ نے قبول کی ہے،وزیرداخلہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 60 روپے فی کلوگرام کا بڑا اضافہ
- اپنی موت کا ڈراما رچانے کیلیے جرمن لڑکی نے ہم شکل بلاگر کو قتل کردیا
- سانحہ پشاور پر آرمی چیف پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں، نورعالم خان
- کراچی میں ڈاکوؤں کی سڑک کے بیچ میں آزادنہ لوٹ مار کی تصاویر وائرل
اولمپک سوئمنگ پول کے حجم کا سیارچہ زمین کے قریب سے گزرگیا
2012ڈی اے 14نامی سیارچہ جو جمعہ کو زمین کے قریب سے گزرا۔ فوٹو: فائل
اولمپک سوئمنگ پول کے حجم کا 2012 ڈی اے 14 نامی سیارچہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات کوکرہ ارض سے 27 ہزارکلومیٹر کے فاصلے سے گزر گیا اس کی رفتار 17 ہزار میل فی گھنٹہ سے زیادہ تھی۔
اس سے قبل پیشں گوئی کی گئی تھی کہ اس سائز کا یہ واحد سیارچہ ہے جو زمین کے اتنے قریب سے گزرے گا۔زمین کے مدار میں چکرلگانے والے سیٹیلائٹ بھی زمین کے اتنے قریب نہیں گزرتے جتنا یہ سیارچہ گزرا۔ تاہم سائنسدانوں کے مطابق یہ سیارچہ زمین سے 7 بج کر 25 منٹ جی ایم ٹی یا پاکستانی معیاری وقت کے مطابق رات 12 بجکر25 منٹ پرگزرا۔رات کے وقت جن علاقوں میں اندھیراچھایا رہا وہاں کھلے آسمان میں یہ سیارچہ اچھی دوربین سے دیکھا گیا۔ یہ سیارچہ سورج کے گرد چکر 368 دنوں میں لگاتا ہے جیسے کہ زمین لگاتی ہے۔ لیکن اس کا مدار زمین سے مختلف ہے۔ سیارچے نے زمین کے نیچے سے گزرتے ہوئے سورج کی جانب اپنا سفرجاری رکھا۔
سیارچہ مشرقی یورپ، ایشیا اورآسٹریلیا میں سب سے زیادہ بہتر طورپر دیکھاگیا۔ تاہم شوقین لوگ سیارچے کے سفرکولائیو انٹرنیٹ پردیکھ سکے۔ اس سلسلے میں امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے جیٹ پروپلژن لیباریٹری سے بھی لائیو فیڈ7بجے جی ایم ٹی سے شروع کی گئی۔جس سے پاکستان میں بھی انٹر نیٹ صارفین مستفید ہوئے ۔ سائنسدان پہلے ہی بتا چکے تھے کہ سیارچے کا زمین سے ٹکرانے کاکوئی خطرہ نہیں ۔2012 ڈی اے 14 نامی یہ سیارچہ اسپین کے اسکائی سروے کے ہیئت دانوں نے پچھلے سال فروری میں دریافت کیا تھا۔ اس وقت جب دریافت کیا گیاتویہ سیارچہ زمین سے اتنا قریب نہیں تھا جتنا کہ آج تھا۔ اسی وقت آج کے سفر کی بھی پیشں گوئی کی گئی تھی۔زمین کے اتنے قریب پچھلے 30سالوں میں کوئی سیارچہ نہیں گزرا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔