- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
اولمپک سوئمنگ پول کے حجم کا سیارچہ زمین کے قریب سے گزرگیا
اولمپک سوئمنگ پول کے حجم کا 2012 ڈی اے 14 نامی سیارچہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات کوکرہ ارض سے 27 ہزارکلومیٹر کے فاصلے سے گزر گیا اس کی رفتار 17 ہزار میل فی گھنٹہ سے زیادہ تھی۔
اس سے قبل پیشں گوئی کی گئی تھی کہ اس سائز کا یہ واحد سیارچہ ہے جو زمین کے اتنے قریب سے گزرے گا۔زمین کے مدار میں چکرلگانے والے سیٹیلائٹ بھی زمین کے اتنے قریب نہیں گزرتے جتنا یہ سیارچہ گزرا۔ تاہم سائنسدانوں کے مطابق یہ سیارچہ زمین سے 7 بج کر 25 منٹ جی ایم ٹی یا پاکستانی معیاری وقت کے مطابق رات 12 بجکر25 منٹ پرگزرا۔رات کے وقت جن علاقوں میں اندھیراچھایا رہا وہاں کھلے آسمان میں یہ سیارچہ اچھی دوربین سے دیکھا گیا۔ یہ سیارچہ سورج کے گرد چکر 368 دنوں میں لگاتا ہے جیسے کہ زمین لگاتی ہے۔ لیکن اس کا مدار زمین سے مختلف ہے۔ سیارچے نے زمین کے نیچے سے گزرتے ہوئے سورج کی جانب اپنا سفرجاری رکھا۔
سیارچہ مشرقی یورپ، ایشیا اورآسٹریلیا میں سب سے زیادہ بہتر طورپر دیکھاگیا۔ تاہم شوقین لوگ سیارچے کے سفرکولائیو انٹرنیٹ پردیکھ سکے۔ اس سلسلے میں امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے جیٹ پروپلژن لیباریٹری سے بھی لائیو فیڈ7بجے جی ایم ٹی سے شروع کی گئی۔جس سے پاکستان میں بھی انٹر نیٹ صارفین مستفید ہوئے ۔ سائنسدان پہلے ہی بتا چکے تھے کہ سیارچے کا زمین سے ٹکرانے کاکوئی خطرہ نہیں ۔2012 ڈی اے 14 نامی یہ سیارچہ اسپین کے اسکائی سروے کے ہیئت دانوں نے پچھلے سال فروری میں دریافت کیا تھا۔ اس وقت جب دریافت کیا گیاتویہ سیارچہ زمین سے اتنا قریب نہیں تھا جتنا کہ آج تھا۔ اسی وقت آج کے سفر کی بھی پیشں گوئی کی گئی تھی۔زمین کے اتنے قریب پچھلے 30سالوں میں کوئی سیارچہ نہیں گزرا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔