- بھارتی لڑکے نے رکشے کو لگژری رکشے میں تبدیل کر دیا
- سورج کے حجم سے 30 ارب گُنا بڑا بلیک ہول دریافت
- نزلے کے دوران ہارٹ اٹیک کے خطرات میں اضافہ ہوجاتا ہے، تحقیق
- پشاور؛ رمضان المبارک میں آٹا 500 روپے تک مہنگا ہوگیا، شہری پریشان
- کیویز کے دورہ پاکستان میں میچز کا شیڈول پھر تبدیل کرنے کا امکان
- ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے
- اے این ایف کی مختلف کارروائیوں میں کئی من منشیات برآمد
- دنیا کا آخری کوچ مکی آرتھر
- یکم اپریل سے پیٹرول 5، ڈیزل 20 روپے لیٹر سستا ہونے کا امکان
- دورانِ واردات شہریوں کو قتل کرنے والا انتہائی مطلوب ڈاکو گرفتار
- پیٹرول پر سبسڈی، آئی ایم ایف نے حکومت کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی
- توشہ خانہ فوجداری کیس؛ عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور
- کھانے پینے کی اشیا کی بڑھتی قیمتوں پرتنقید، بنگلا دیش میں صحافی گرفتار
- روزہ دار خاتون عمرہ ادائیگی کے دوران انتقال کرگئیں
- لکی مروت؛ تھانہ صدر پر دہشتگردوں کا حملہ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید
- الیکشن کمیشن نے پختونخوا میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش
- پیمرا کا پی بی اے سے سرچارج کا مطالبہ آرڈیننس کیخلاف ہے، سپریم کورٹ
- شکیب الحسن ٹی20 میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر بن گئے
- نجی پاکستانی ایئرلائن نے بین الاقوامی پروازوں کا آغاز کردیا
اولمپک سوئمنگ پول کے حجم کا سیارچہ زمین کے قریب سے گزرگیا
2012ڈی اے 14نامی سیارچہ جو جمعہ کو زمین کے قریب سے گزرا۔ فوٹو: فائل
اولمپک سوئمنگ پول کے حجم کا 2012 ڈی اے 14 نامی سیارچہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات کوکرہ ارض سے 27 ہزارکلومیٹر کے فاصلے سے گزر گیا اس کی رفتار 17 ہزار میل فی گھنٹہ سے زیادہ تھی۔
اس سے قبل پیشں گوئی کی گئی تھی کہ اس سائز کا یہ واحد سیارچہ ہے جو زمین کے اتنے قریب سے گزرے گا۔زمین کے مدار میں چکرلگانے والے سیٹیلائٹ بھی زمین کے اتنے قریب نہیں گزرتے جتنا یہ سیارچہ گزرا۔ تاہم سائنسدانوں کے مطابق یہ سیارچہ زمین سے 7 بج کر 25 منٹ جی ایم ٹی یا پاکستانی معیاری وقت کے مطابق رات 12 بجکر25 منٹ پرگزرا۔رات کے وقت جن علاقوں میں اندھیراچھایا رہا وہاں کھلے آسمان میں یہ سیارچہ اچھی دوربین سے دیکھا گیا۔ یہ سیارچہ سورج کے گرد چکر 368 دنوں میں لگاتا ہے جیسے کہ زمین لگاتی ہے۔ لیکن اس کا مدار زمین سے مختلف ہے۔ سیارچے نے زمین کے نیچے سے گزرتے ہوئے سورج کی جانب اپنا سفرجاری رکھا۔
سیارچہ مشرقی یورپ، ایشیا اورآسٹریلیا میں سب سے زیادہ بہتر طورپر دیکھاگیا۔ تاہم شوقین لوگ سیارچے کے سفرکولائیو انٹرنیٹ پردیکھ سکے۔ اس سلسلے میں امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے جیٹ پروپلژن لیباریٹری سے بھی لائیو فیڈ7بجے جی ایم ٹی سے شروع کی گئی۔جس سے پاکستان میں بھی انٹر نیٹ صارفین مستفید ہوئے ۔ سائنسدان پہلے ہی بتا چکے تھے کہ سیارچے کا زمین سے ٹکرانے کاکوئی خطرہ نہیں ۔2012 ڈی اے 14 نامی یہ سیارچہ اسپین کے اسکائی سروے کے ہیئت دانوں نے پچھلے سال فروری میں دریافت کیا تھا۔ اس وقت جب دریافت کیا گیاتویہ سیارچہ زمین سے اتنا قریب نہیں تھا جتنا کہ آج تھا۔ اسی وقت آج کے سفر کی بھی پیشں گوئی کی گئی تھی۔زمین کے اتنے قریب پچھلے 30سالوں میں کوئی سیارچہ نہیں گزرا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔