- پاکستانی طالب علم نے واٹس ایپ طرز کی ایپ بنالی
- عمر 118 برس: دنیا کی سب سے عمررسیدہ فرد اولمپک مشعل تھامیں گی
- 2130 لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کرنے کا فیصلہ
- پی ایس ایل 6، ٹھوکریں کھا کر سنبھلنے کی کوشش شروع
- کھانا تیارنہ کرنے پرشوہرنے حاملہ بیوی کوقتل کردیا
- پی ایس ایل کا میلہ اجڑنے پر سابق کرکٹرز غم سے چور
- کمنٹیٹرز کے میدان میں جانے پر سوال اٹھنے لگے
- کرکٹ میں کرپشن،آئی سی سی بھارتی ماسٹر مائنڈ کومنظرعام پرلائے گی
- پی ایس ایل؛ اسٹین اور کٹنگ دوبارہ واپسی کیلیے بے تاب
- 900 وکٹیں، اینڈرسن نے وسیم اور میک گرا کی ہمسری کرلی
- چھوٹی و درمیانے درجے کی صنعتوں کی بقا خطرے میں پڑ گئی، حنیف لاکھانی
- پاکستان ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی کمیٹی برائے تجارت و ترقی کا سربراہ منتخب
- سیمنٹ، تمباکو، چینی، کھاد کی پیداوار کی مانیٹرنگ کا معاہدہ
- حقوق نسواں قوانین پر عملدرآمد کا میکنزم تیار کر لیا گیا، ایکسپریس فورم
- ایک ہزار714 افراد میں کورونا وبا کی تشخیص
- لاہور میں ڈور پھرنے سے لیکچرار جاں بحق
- نوازشریف کے بعد عمران خان دوسرے وزیراعظم جو اعتماد کا ووٹ لیں گے
- 6 ضمیر فروشوں کی انکوائری کرائی جائے، جی ڈی اے، ثبوت وزیر اعظم کو ارسال
- الٹراساؤنڈ سے موٹاپا کنٹرول کرنے کے کامیاب تجربات
- آج غیر حاضر یا اعتماد کا ووٹ نہ دینے والا نا اہل، عمران خان کا PTI ایم این ایز کو خط
کس قانون کے تحت سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ عام نہیں کی جا رہی؟ لاہور ہائیکورٹ

انکوائری رپورٹ منظرعام پر لاکر مقتولین کے ورثا کو جلد انصاف کی فراہمی کا عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے، وکیل درخواست گزار۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل
لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری ٹربیونل رپورٹ کی معلومات کیلیے دائر درخواست پر پنجاب حکومت سے 12ستمبر کو جواب طلب کر لیا، عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ عوامی دستاویزات کی معلومات شہریوں کا حق ہے، کس قانون کے تحت سانحہ ماڈل ٹائون کی انکوائری رپورٹ کی معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں؟
جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے متاثرین سانحہ ماڈل ٹاؤن قیصر اقبال، امجد اقبال اور محمد ادریس سمیت 11 افراد کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے ہوم سیکریٹری اور چیف کمشنر انفارمیشن سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ماڈل ٹائون انکوائری رپورٹ منظر عام پر آنے سے ذمے داروں کا تعین ہو گا۔
انکوائری رپورٹ منظرعام پر لاکر مقتولین کے ورثا کو جلد انصاف کی فراہمی کا عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے، معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت کسی شہری کو بھی معلومات کی فراہمی سے نہیں روکا جا سکتا، انفارمیشن کمشنر کی عدم تعیناتی کی بنا پرسانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ فراہم نہیں کی جا رہی، انصاف کی فراہمی میں تاخیر آئین کے خلاف ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن عدالتی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کی متعدد درخواستیں ہائیکورٹ میں پہلے سے ہی زیر سماعت ہیں، فل بینچ نے کئی ماہ سے ان درخواستوں پر سماعت نہیں کی۔
اظہر صدیق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ یہ درخواست ورثا کی طرف سے دائر کی گئی ہے اوراس کا پہلی درخواستوں سے کوئی تعلق نہیں، درخواست گزاروں کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت سانحہ ماڈل ٹاؤن کے عدالتی ٹربیونل کی رپورٹ درخواست گزاروں کو فراہم کرنے کا حکم دے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری کو منظر عام پر لانے کے حوالے سے ہائیکورٹ میں زیر سماعت درخواستوں کی تعداد 9 ہو چکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔